resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: کھلے میدان میں تبلیغی اجتماع کے دوران باجماعت نماز یا نماز جنازہ میں اتصالِ صفوف کا حکم(23719-No)

سوال: مفتی صاحب! جماعت کے دوران صفوں میں زیادہ سے زیادہ کتنا فاصلہ ہونا چاہیے؟ اجتماع کے دوران راستوں میں جو اتصال کی صف بندی ہوتی ہے، اس میں بہت سی جگہ تین صفوں کا فاصلہ دیکھنے میں آیا، بیرون کے طلبہ ایک بانڈری میں موجود ہوتے ہیں، ان کے اور پنڈال کے درمیان صف بندی ہوتی ہے، ایک جنازہ کی نماز میں ایک بھی صف نہیں بنائی گئی، مکمل راستہ کھلا رہا تو کیا ان کی پڑھی گئی جنازہ کی نماز ہوگئی؟

جواب: واضح رہے کہ کسی کھلے میدان یا صحراء میں جماعت کی نماز کے دوران صفوں کے درمیان اتصالِ صفوف کی رعایت رکھنا ضروری ہے، ایسی جگہوں میں جماعت کی نماز میں اگر دو صف ( تقریباً آٹھ فٹ) یا اس سے زیادہ کا فاصلہ صفوں کے درمیان حائل ہوجائے تو یہ امام کے پیچھے اقتداء کے لیے مانع ہوکر اتنے فاصلہ پر صف میں کھڑے لوگوں کی نماز کو فاسد کردے گی، لہذا کھلے میدان میں تبلیغی اجتماع میں باجماعت نماز یا نمازِ جنازہ کے دوران دو صفوں سے کم فاصلہ پر کھڑے لوگوں کی نماز درست ہو جائے گی، البتہ جو لوگ دو صف یا اس سے زیادہ فاصلہ پر کھڑے ہوں، ان کو صفوں کے درمیان اتّصال برقرار رکھنے کے لیے کم از کم اس فاصلہ کو دو صفوں سے ضرور کم کردینا چاہیے، اگر یہ ممکن نہ ہو تو ان لوگوں کو اپنے لیے الگ جماعت کی تربیت بنانی چاہیے، بصورتِ دیگر اتنے فاصلہ پر کھڑے ہونے کی وجہ سے ان کی نماز درست نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الدلائل:

بدائع الصنائع: (316/1، ط: دار الکتب العلمیة)
وأما بيان ما تفسد به صلاة الجنازة فنقول: إنها تفسد بما تفسد به سائر الصلوات وهو ما ذكرنا من الحدث العمد، والكلام، والقهقهة، وغيرها من نواقض الصلاة إلا المحاذاة فإنها غير مفسدة في هذه الصلاة؛ لأن فساد الصلاة بالمحاذاة عرف بالنص، والنص ورد في الصلاة المطلقة فلا يلحق بها غيرها، ولهذا لم يلحق بها سجدة التلاوة حتى لم تكن المحاذاة فيها مفسدة.

الدر المختار مع رد المحتار: (586/1، ط: دار الفكر)
(ويمنع من الاقتداء) صف من النساء بلا حائل قدر ذراع أو ارتفاعهن قدر قامة الرجل مفتاح السعادة أو (طريق تجري فيه عجلة) آلة يجرها الثور (أو نهر تجري فيه السفن) ولو زورقا ولو في المسجد (أو خلاء) أي فضاء (في الصحراء) أو في مسجد كبير جدا كمسجد القدس (يسع صفين) فأكثر إلا إذا اتصلت الصفوف.فيصح مطلقا، كأن قام في الطريق ثلاثة، وكذا اثنان عند الثاني لا واحد اتفاقا لأنه لكراهة صلاته صار وجوده. كعدمه في حق من خلفه.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)