resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: جو شخص روزوں کا کفارہ ادا کرنے پر قادر نہ ہو تو اس کے لیے کیا حکم ہے؟ (23770-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب!اگر عورت میں روزوں کے کفارے میں ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانے کی حیثیت بھی نہ ہو تو پھر ایسی عورت کے لیے کیا حکم ہوگا؟

جواب: واضح رہے کہاگر کوئی شخص کفارے کے ساٹھ مسلسل روزے رکھنے پر قادر نہ ہو، اور تنگدستی کی وجہ سے وہ ساٹھ مسکینوں کو کھانا بھی نہیں کھلا سکتا ہو تو اسے چاہئے کہ انتظار کرے، زندگی میں جب بھی اس کو وسعت ہو کفارہ ادا کرلے، اور اگر پوری زندگی میں کفارہ ادا نہ کرسکے تو پھر مرنے سے پہلے کفارہ کی وصیت کرلے۔ اس دوران جب تک کفارہ ادا نہ ہو جائے اپنے اس عمل پر اللہ تعالیٰ سے توبہ و اِستغفار کرتا رہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:


البحر الرائق: (308/2، ط:دار الكتاب الإسلامي)
"ولأن الفدية لاتجوز إلا عن صوم هو أصل بنفسه لا بدل عن غيره فجازت عن رمضان وقضائه والنذر، حتى لو نذر صوم الأبد فضعف عن الصوم لاشتغاله بالمعيشة له أن يطعم ويفطر، لأنه استيقن أن لايقدر على قضائه وإن لم يقدر على الإطعام لعسرته يستغفر الله تعالی.

رد المحتار: (427/2، ط: دارالفکر)
(قَوْلُهُ وَيَفْدِي وُجُوبًا) لِأَنَّ عُذْرَهُ لَيْسَ بِعَرَضِيٍّ لِلزَّوَالِ حَتَّى يَصِيرَ إلَى الْقَضَاءِ فَوَجَبَتْ الْفِدْيَةُ نَهْرٌ، ثُمَّ عِبَارَةُ الْكَنْزِ وَهُوَ يَفْدِي إشَارَةٌ إلَى أَنَّهُ لَيْسَ عَلَى غَيْرِهِ الْفِدَاءُ لِأَنَّ نَحْوَ الْمَرَضِ وَالسَّفَرِ فِي عُرْضَةِ الزَّوَالِ فَيَجِبُ الْقَضَاءُ وَعِنْدَ الْعَجْزِ بِالْمَوْتِ تَجِبُ الْوَصِيَّةُ بِالْفِدْيَةِ.

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Sawm (Fasting)