سوال:
اگر کوئی ھندو دوست دیوالی کی مٹھائی دے تو کھا سکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ اس مسئلہ میں ایک اصول سمجھنے کی ضرورت ہے، وہ یہ کہ مذکورہ مسئلہ میں اصل مسئلہ اس مٹھائی یا کیک کے قبول کرنے کا ہے کہ اسے غیر مذہب کی ترویج و اشاعت کی بنا پر قبول نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ دیوالی یا کرسمس وغیرہ ان کے عقائد اور عبادت کی بناء پر ہوتے ہیں، اب اگر مثال کے طور پر گھر میں مستورات یا کسی بچے نے وہ مٹھائی یا کیک لاعلمی میں وصول کر لیا تو اس کے کھانے کا حکم یہ ہے کہ اگر مٹھائی وغیرہ کے متعلق یہ یقین ہو کہ انہوں نے اپنے باطل معبودوں کے نام پر نہیں چڑھائی ہے اور نہ ہی اس میں کسی حرام و ناپاک چیز کی آمیزش ہے، نیز دینے والوں کی آمدنی بھی حلال ہو تو اس کا استعمال جائز ہے۔
چونکہ ان تمام باتوں کا پتا چلانا مشکل ہے، اس لیے اس کو کھانے میں احتیاط برتنی چاہیے۔
مزید یہ کہ اگر غیر مسلم اپنے تہوارکے موقع پر کوئی چیز پیش کرے تو اسے تہوار کی مبارک باد ہرگز نہ دی جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
القرآن الکریم: (المائدہ، الایۃ: 3)
حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللَّهِ بِهِ.۔۔۔۔الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی