عنوان: دوران سلام کتنا چہرہ گھمایا جائے؟(2436-No)

سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ نماز کے اختتام پر سلام پھیرتے وقت چہرے کو دائیں بائیں کس قدر گھمایا جائے؟ کیا شرعا اس کی کوئی حد مقرر ہے؟

جواب: حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو خود دیکھا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سلام پھیرتے وقت دائیں اور بائیں جانب رخ فرماتے تھے، اور چہرے مبارک کو دائیں اور بائیں جانب اتنا پھیرتے کہ ہم رخسار مبارک کی سفیدی دیکھ لیتے تھے۔
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ سلام پھیرتے وقت چہرے کو دائیں اور بائیں جانب اتنا پھیرنا ضروری ہے کہ پیچھے والوں کو سلام کرنے والے کا رخسار نظر آجائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (کتاب الصلاة، 216/1)
عن اسماعیل بن محمد بن عامر بن سعد عن ابیہ قال: کنت اری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: یسلم عن یمینہ وعن یسارہ حتی اری بیاض خدہ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1028 Nov 08, 2019
doran / doraan salam kitna chehra ghumaya jaye / jae?, How much face should be turned during the salam?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.