سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر ڈرائیور کو مالک کی نیت کا علم نہ ہو، تو وہ سفر میں قصر کرے گا یا پوری نماز پڑھے گا؟
جواب: واضح رہے جو ملازم مالک کے ساتھ سفر کرتے ہیں تو وہ مقیم بننے کے لئے مالک کی نیت کے تابع ہوتے ہیں، لہذا اگر ڈرائیور کو مالک کی نیت کا علم نہ ہو، تو وہ سفر میں قصر کرے گا، البتہ اگر اس کو مالک کے مقیم ہونے کی نیت کا علم ہوجائے، تو پھر پوری نماز پڑھے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (الباب الخامس عشر فی صلاة المسافر، 141/1)
وکل من کان تبعا لغیرہ یلزمہ طاعتہ یصیر مقیما باقامتہ ومسافرا بنیتہ وخروجہ الی السفر کذافی المحیط السرخسی۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی