سوال:
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص سسرال جائے اور اس کا سسرال دوسرے شہر میں ہو، اور درمیان میں اڑتالیس میل سے زیادہ فاصلہ ہو، تو کیا وہ سسرال میں قصر کرے گا یا مکمل نماز پڑھے گا؟
جواب: اگر وہ شخص پندرہ دن سے کم ٹھہرنے کی نیت سے سسرال جائے گا تو مسافر ہوگا اور قصر کرے گا، اور اگر پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت سے جائے گا، تو پوری نماز پڑھے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (باب المسافر، 128/2- 131)
من جاوز بیوت مصرہ مریدا سیرا وسطا ثلاثة ایام فی بر او بحر او جبل قصر الفرض الرباعی۔ ۔۔۔۔۔۔ حتی یدخل مصرہ او ینوی الاقامة نصف شھر ببلد او قریة۔۔۔۔۔۔۔الخ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی