سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! مسئلہ یہ پوچھنا تھا کہ اگر چند افراد کی عید کی نماز رہ جائے اور عید گاہ میں جماعت ہو چکی ہو تو کیا وہ دوبارہ اس عید گاہ میں عید کی نماز پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: عید گاہ میں ایک مرتبہ عید کی نماز پڑھنے کے بعد اسی دن اس میں دوبارہ عید کی نماز پڑھنا مکروہ ہے، اس لیے اگر چند افراد عید کی نماز سے رہ گئے ہوں تو وہ اسی عید گاہ میں دوبارہ عید کی نماز نہ پڑھیں، بلکہ دوسری جگہ جاکر عید کی نماز پڑھ لیں یا جہاں دیر سے جماعت ہوتی ہو ،وہاں جا کر پڑھ لیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
البحر الرائق: (باب العیدین، 162/2)
(قوله: ولم تقض إن فاتت مع الإمام) ؛ لأن الصلاة بهذه الصفة لم تعرف قربة إلا بشرائط لا تتم بالمنفرد فمراده نفي صلاتها وحده وإلا فإذا فاتت مع إمام وأمكنه أن يذهب إلى إمام آخر فإنه يذهب إليه؛ لأنه يجوز تعدادها في مصر واحد في موضعين وأكثر اتفاقا۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی