سوال:
موبائل فون کو پی ٹی اے کی منظوری (PTA approve) کرانا ہوتا ہے، اس کے اکثر بہت چارجز ہوتے ہیں، لیکن جس کا پیشہ یا فیلڈ ہوتی ہے، وہ کسی دوسرے طریقہ سے آدھی یا اس سے بھی کم قیمت میں کرکے دے دیتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کرواسکتے ہیں؟
جواب: ہماری معلومات کے مطابق پی ٹی اے (PTA) کے ٹیکس سے بچنے کے لیے جو طریقہ کار ہمارے ہاں رائج ہے، وہ خلاف قانون ہونے کے علاوہ دھوکہ دہی پر مبنی ہے اور بعض دفعہ اس غیر قانونی طریقہ کار کی وجہ سے کسی اور شخص کی ملکیت میں تصرّف کرنے کی بھی نوبت آتی ہے، اس لیے مذکورہ طریقہ کار اپنانے سے احتراز کرنا چاہیے، خصوصاً جبکہ اس میں جان، مال اور عزّت کو بھی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے۔
تاہم حکومت کو بھی چاہیے کہ لوگوں کی حیثیت کے مطابق ٹیکس مقرّر کرے تاکہ اس کی ادائیگی لوگوں کے لیے بوجھ نہ بنے اور لوگ اس کے لیے غیر قانونی راستہ اختیار نہ کریں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (330/5، ط: دار الفكر)
(قوله: وكذا النوائب) جمع نائبة وفي الصحاح النائبة المصيبة واحدة نوائب الدهر اه، وفي اصطلاحهم ما يأتي. قال في الفتح قيل أراد بها ما يكون بحق كأجرة الحراس وكري النهر المشترك والمال الموظف لتجهيز الجيش وفداء الأسرى إذا لم يكن في بيت المال شيء وغيرهما مما هو بحق فالكفالة به جائزة بالاتفاق؛ لأنها واجبة على كل مسلم موسر بإيجاب طاعة ولي الأمر فيما فيه مصلحة المسلمين ولم يلزم بيت المال أو لزمه ولا شيء فيه وإن أريد بها ما ليس بحق كالجبايات الموظفة على الناس في زماننا ببلاد فارس على الخياط والصباغ وغيرهم للسلطان في كل يوم أو شهر فإنها ظلم.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی