سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! اگر کوئی شخص حالت جنابت میں ہو، تو اس کے لئے قرآن پاک کی تفسیر چھونے کے بارے میں کیا حکم ہے؟ آیا وہ تفسیر کو چھو سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ تفسیر کی کتابوں میں اگر قرآن کی آیات کم اور تفسیر زیادہ ہو، تو جنبی شخص کے لئے اس کو چھونے کی گنجائش ہے، جبکہ آیات والے حصے کو ہاتھ نہ لگے، اور اگر تفسیر کم یا برابر ہو، تو جنبی شخص کے لئے اس کو چھونا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
غنیة المستملي: (کتاب الطھارة، ص: 52)
ویکرہ ایضا للمحدث ونحوہ مس تفسیر القرآن وکتب الفقہ وکذا کتب السنن لانھا لا تخلو عن آیات۔
رد المحتار: (293/1)
ان کان التفسیر اکثر لا یکرہ، وان کان القرآن اکثر یکرہ، والاولی الحاق المساواة بالثانی وھذا التفصیل ربما یشیر الیہ ماذکرناہ عن النھر۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی