عنوان: والدین کی رہائش والے شہر میں آنے پر بیٹے کے لیے قصر نماز پڑھنے کا حکم(2576-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! سوال یہ ہے کہ میرے والدین چکوال میں رہتے ہیں، اور میں اپنے بڑے بھائی کے ساتھ کوئٹہ میں مقیم ہوں، اب اگر میں ایک ہفتے یا دس دن کے لیے اپنے والدین کے پاس آؤں، تو کیا قصر نماز پڑھوں گا یا پوری نماز پڑھوں گا؟

جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر آپ نے کوئٹہ میں مستقل رہائش اختیار کرلی ہے اور چکوال سے رہائش ختم کردی ہے تو پھر چکوال میں قصر نماز پڑھیں، بشرطیکہ وہاں پندرہ دن یا اس سے زیادہ رہنے کی نیت نہ ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (باب صلاة المسافر، 133/2)
(الوطن الاصلی یبطل بمثلہ)
فَلَوْ كَانَ لَهُ أَبَوَانِ بِبَلَدٍ غَيْرِ مَوْلِدِهِ وَهُوَ بَالِغٌ وَلَمْ يَتَأَهَّلْ بِهِ فَلَيْسَ ذَلِكَ وَطَنًا لَهُ إلَّا إذَا عَزَمَ عَلَى الْقَرَارِ فِيهِ وَتَرَكَ الْوَطَنَ الَّذِي كَانَ لَهُ قَبْلَهُ شَرْحُ الْمُنْيَةِ.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 605 Nov 19, 2019
rihaesh / rihaish kahee or ho, or walden se / sey milne / milney aae to qasar namaz parhe?, If the accommodation is elsewhere, and you come to visit your parents, do you offer short / qasar prayers?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.