سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! سوال یہ ہے کہ میرے والدین چکوال میں رہتے ہیں، اور میں اپنے بڑے بھائی کے ساتھ کوئٹہ میں مقیم ہوں، اب اگر میں ایک ہفتے یا دس دن کے لیے اپنے والدین کے پاس آؤں، تو کیا قصر نماز پڑھوں گا یا پوری نماز پڑھوں گا؟
جواب: پوچھی گئی صورت میں اگر آپ نے کوئٹہ میں مستقل رہائش اختیار کرلی ہے اور چکوال سے رہائش ختم کردی ہے تو پھر چکوال میں قصر نماز پڑھیں، بشرطیکہ وہاں پندرہ دن یا اس سے زیادہ رہنے کی نیت نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (باب صلاة المسافر، 133/2)
(الوطن الاصلی یبطل بمثلہ)
فَلَوْ كَانَ لَهُ أَبَوَانِ بِبَلَدٍ غَيْرِ مَوْلِدِهِ وَهُوَ بَالِغٌ وَلَمْ يَتَأَهَّلْ بِهِ فَلَيْسَ ذَلِكَ وَطَنًا لَهُ إلَّا إذَا عَزَمَ عَلَى الْقَرَارِ فِيهِ وَتَرَكَ الْوَطَنَ الَّذِي كَانَ لَهُ قَبْلَهُ شَرْحُ الْمُنْيَةِ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی