عنوان: عیدگاہ گاڑی میں سوار ہو کر جانا(2584-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب!عید کی نماز پڑھنے کے لیے عید گاہ پیدل جانا ضروری ہے؟ اگر کوئی شخص گاڑی وغیرہ میں سوار ہو کر جائے تو کوئی مضائقہ تو نہیں ہے؟

جواب: حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم عید کیلئے پیدل تشریف لے جاتے تھے اور پیدل ہی واپس تشریف لاتے تھے۔
لہذا کوئی عذر نہ ہو تو عید کی نماز کے لیے پیدل جانا سنت ہے، اگر کوئی عذر ہو، مثلاً عید گاہ دور ہے، یا پیدل جانا مشکل ہے، تو گاڑی وغیرہ پر سوار ہوکر عیدگاہ جانے میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

تحفة الاحوذی: (ابواب العیدین، 70/3- 71)
عں علی قال: من السنة ان تخرج الی العید ماشیا ۔۔۔۔وفیہ دلیل علی ان الخروج الی العید ماشیا من السنة ۔۔۔۔ فاما الحدیث ابن عمر فاخرجہ ابن ماجہ عنہ قال: کان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تخرج الی العید ماشیا ویرجع ماشیا۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 722 Nov 21, 2019
eid gah gari / car me sawar hokar jana , Going to the Eidgah by getting in the car vehicle

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Eidain Prayers

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.