سوال:
حضرت ! کیا مرد مہرون رنگ پہن سکتے ہیں؟
جواب: خالص سرخ لباس مردوں کے لیے مکروہ ہے، اس کے علاوہ بھی دیگر ایسے کپڑے جو عورتوں کے ساتھ مخصوص سمجھے جاتے ہیں، ان کے ساتھ تشبہ لازم آنے کی وجہ سے پہننا مردوں کے لیے جائز نہیں ہے۔
عصفر اور زعفران سے رنگا ہوا کپڑا مردوں کے لیے استعمال کرنا جائز نہیں ہے، البتہ کوئی رنگ بعینہ عصفر یا زعفران کے رنگ جیسا ہو، مگر خود عصفر یا زعفران نہ ہو تو اس کا استعمال جائز ہے، بشرطیکہ ایسے رنگوں کے کپڑے اس علاقے کی خواتین کے ساتھ خاص نہ ہوں، اس کے علاوہ باقی تمام رنگ کے کپڑے پہننا جائز ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (کتاب الحظر و الاباحۃ، فصل فی اللبس، 358/6، ط: سعید)
(قولہ فا فادانہا تحریمیۃ الخ) ہذا مسلم لو لم یعارضہ تصریح غیرہ بخلافہ ففی جامع الفتاویٰ قال ابوحنیفۃ والشافعی ومالک یجوز لبس المعصفر وقال جماعۃ من العلماء مکروہ بکراہۃ التنزیہ وفی منتخب الفتاوی قال صاحب الروضۃ یجوز للرجال والنساء لبس الثوب الاحمر والاخضر بلا کراہۃ وفی الحاوی الزاہدی یکرہ للرجال لبس المعصفر والمزعفر والمورس والمحمر ای الاحمر حریرا کان او غیرہ اذا کان فی صبغہ دم والا فلا ونقلہ عن عدۃ کتب وفی مجمع الفتاویٰ لبس الاحمر مکروہ … اقول ولکن جل الکتب علی الکراہۃ کالسراج والمحیط والاختیار والمنتقی والذخیرۃ وغیرہا وبہ افتی العلامۃ قاسم
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی