سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! کافی عرصے سے یہ بات سنتے آئے ہیں کہ حالت جنابت میں غسل سے پہلے کھانے پینے کی ممانعت ہے، شرعا یہ بات درست ہے؟
جواب: واضح رہے کہ جنابت کی حالت میں کھانا پینا جائز ہے، البتہ کھانے پینے سے پہلے کلی کرنا اور ہاتھوں کو دھو لینا چاہئے، کلی کئے بغیر کھانا پینا مکروہ تنزیہی (خلاف اولی) ہے، مگر بغیر کلی کیے پانی پینے میں صرف پہلا گھونٹ مکروہ ہو گا، کیونکہ یہ پانی منہ کی جنابت دور کرنے میں استعمال ہوا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (کتاب الطھارۃ، 175/1)
لا قنوت (ای لا تکرہ) ولا اکلہ وشربہ بعد غسل ید و فم ولا معاودہ اھلہ قبل اغتسالہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی