سوال:
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت ! امید کرتا ہوں آپ خیریت سے ہونگے، میراسوال یہ تھا کہ اکثر اوقات گھر میں مستورات کپڑے استری کرنے کے لیے جائے نماز کا استعمال کر لیتی ہیں، کیا یہ عمل درست ہے؟
جواب دے کر رہنمائی کر دیے۔ جزاک اللہ
جواب: اگر جائے نماز کے علاوہ کوئی اور چیز استری کے لیے میسر نہ ہو، تو جائے نماز پر بھی کپڑے استری کرنے کی اجازت ہے، تاہم بلاضرورت ایسا کرنا خلاف ادب ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
عمدة القاری: (81/22، ط: دار احیاء التراث العربی)
وفي (المنتهى) لأبي المعالي: استأدب الرجل بمعنى تأدب، والجمع أدباء، وعن أبي زيد: الأدب إسم يقع على كل رياضة محمودة يتخرج بها الإنسان في فضيلة من الفضائل، وقيل: الأدب استعمال ما يحمد قولا وفعلا، وقيل: الأخذ بمكارم الأخلاق، وقيل: الوقوف مع المستحسنات، وقيل: هو تعظيم من فوقك والرفق بمن دونك فافهم.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی