resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: ٹوٹے ہوئے برتن کو استعمال کرنا کیسا ہے؟(2788-No)

سوال: کیا ٹوٹا ہوا برتن استعمال کرنا ناجائز ہے ؟

جواب: واضح رہے کہ مطلقاً ٹوٹے ہوئے برتن میں کھانے پینے کی ممانعت نہیں ہے، بلکہ برتن کے ٹوٹے ہوئے حصے سے کھانا پینا مکروہ ہے۔
کراہت کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
1) ٹوٹی ہوئی جگہ پر منہ لگا کر پانی پینے سے پانی گرنے کا اندیشہ ہے ۔
2) ٹوٹی ہوئی جگہ کے منہ میں چبھنے کا خطرہ ہے۔
3) ٹوٹی ہوئی جگہ پر گندگی جم جانے کی وجہ سے منہ میں جانے کا امکان ہے۔
4) اس کا استعمال طبع سلیم کے خلاف ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

سنن أبي داؤد: (باب في الشرب من ثلمۃ القدح، رقم الحدیث: 3722، 523/2، ط: دار الفکر)
عن أبي سعید الخدري رضي اللّٰہ عنہ أنہ قال: نہی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن الشرب من ثلمۃ القدح وأن ینفخ في الشراب۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

tote howe bartan ko istemaal karna kesa he / hey?, What is it like to use a broken vessel / pot?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Halaal & Haram In Eatables