سوال:
کیا ٹوٹا ہوا برتن استعمال کرنا ناجائز ہے ؟
جواب: واضح رہے کہ مطلقاً ٹوٹے ہوئے برتن میں کھانے پینے کی ممانعت نہیں ہے، بلکہ برتن کے ٹوٹے ہوئے حصے سے کھانا پینا مکروہ ہے۔
کراہت کی وجوہات مندرجہ ذیل ہیں۔
1) ٹوٹی ہوئی جگہ پر منہ لگا کر پانی پینے سے پانی گرنے کا اندیشہ ہے ۔
2) ٹوٹی ہوئی جگہ کے منہ میں چبھنے کا خطرہ ہے۔
3) ٹوٹی ہوئی جگہ پر گندگی جم جانے کی وجہ سے منہ میں جانے کا امکان ہے۔
4) اس کا استعمال طبع سلیم کے خلاف ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبي داؤد: (باب في الشرب من ثلمۃ القدح، رقم الحدیث: 3722، 523/2، ط: دار الفکر)
عن أبي سعید الخدري رضي اللّٰہ عنہ أنہ قال: نہی رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم عن الشرب من ثلمۃ القدح وأن ینفخ في الشراب۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی