سوال:
مفتی صاحب ! السلام علیکم، اسٹنگ رے جسے عرف عام میں سمندری چمگادڑ کہا جارہا ہے، فنگر فش اس مچھلی کی فروخت کی جارہی ہے، کیا اسٹنگ رے جو فشری میں مل جاتی ہے، اسے کھانا جائز ہے؟
جواب: واضح رہے کہ امام ابو حنیفہ کے ہاں سمندری مخلوق میں سے صرف مچھلی جائز ہے اور ماہرین حیوانات اسٹنگ رے کو مچھلی میں شمار کرتے ہیں، اس لئے اس مچھلی کو کھانا جائز ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
بدائع الصنائع: (کتاب الذبائح و الصیود)
وأما الذي یعیش في البحر فجمیع ما في البحر من الحیوان محرم الأکل إلا السمک خاصّة فإنہ یحل أکلہ إلا ما طَفَا منہ، وہذا قول أصحابنا -رضي اللہ عنہم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی