عنوان: حرم میں مقتدی کا امام سے آگے کھڑے ہونے کی صورت میں نماز کا حکم(2896-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! عموماً دیکھنے میں آتا ہے کہ حرم شریف میں نمازی حضرات امام سے آگے کھڑے ہوتے ہیں، کیا حرم میں امام سے آگے کھڑے ہونے والے مقتدیوں کی نماز ہو جاتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ جماعت کی نماز میں اقتداء صحیح ہونے کے لئے یہ شرط ہے کہ مقتدی امام سے پیچھے ہو، اس لیے اگر مقتدی امام سے آگے بڑھ جائے تو اس کی نماز فاسد ہوجائے گی۔
اس اصول کی روشنی میں بیت اللہ کی جس جانب امام کھڑا ہو، اس جانب سے اگر کوئی مقتدی امام سے آگے بڑھ جائے تو اس کی نماز نہیں ہوگی، البتہ اس کے علاوہ تینوں اطراف میں اگر کوئی مقتدی امام سے آگے بڑھ کر بیت اللہ کے زیادہ قریب ہوجائے تو اس سے نماز فاسد نہیں ہوگی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

التاتارخانیہ: (34/2، ط: زکریا)
قال القدوري رحمہ اللّٰہ: إن صلوا جماعۃ استداروا حول الکعبۃ بہٰذا جرت العادۃ، ومن کان منہم أقرب إلی الکعبۃ في الإمام، فإن کان في الجہۃ التي یصلی إلیہا الإمام لم یجز، وإن کان في جہۃ أخریٰ جاز۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 913 Dec 13, 2019
Kia haram me / mein muqtadi imam / imaam se aage khara ho sakta he / hey?, Can a follower / muqtadi stand in front of / ahead of the Imam in the Haram?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.