سوال:
مفتی صاحب ! میں نے اپنی بیٹی کانام ام ہانی رکھا ہے، کیا یہ نام رکھنا صحیح ہے؟ نیز معنی بھی بتادیں
جواب: "ام" ’’ماں‘‘ کو کہتے ہیں اور "ہانی" کا مطلب ہے: پرمسرت، خوش دلی ، خوش حالی۔ "ام ہانی‘" کا مطلب ہوا، ہانی کی ماں، یہ نام نہیں، بلکہ کنیت ہے، البتہ چونکہ امیر المؤمنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی ہمشیرہ کی کنیت ’’ام ہانی‘‘ تھی، لہذا ان کی نسبت سے اسے بطور نام رکھنا چاہیں، تو اس کی بھی گنجائش ہے، اور اگر آپ صرف ’’ہانیہ‘‘ نام رکھنا چاہیں، تو بھی رکھ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
معجم الغني:
(فاعل من هَنَأَ). 1- هَانِئٌ فِي بَيْتِهِ : مُسْتَرِيحٌ، سَعِيدٌ، مُطْمَئِنٌّ- وَجَدَ فِي إِقَامَتِهِ الْجَدِيدَةِ حَيَاةً هَانِئَةً. 2- هَانِئٌ : اِسْمُ عَلَمٍ لِلْمُذَكَّرِ".
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی