resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: کون سی چیزیں کھانا حلال ہیں؟(3050-No)

سوال: السلام علیکم ، مفتی صاحب ! کھانے کی مختلف چیزوں (مثلا چپس، چیٹوز، میٹھا کیک وغیرہ) میں ایسی حرام اشیاء جو نہ ظاہری طور پر دکھائی دیتی ہیں اور نہ ہی ان کا ذائقہ محسوس ہوتا ہے، استعمال ہوتی ہیں، یہاں تک کہ پیزا آٹا میں بھی جو خمیر استعمال ہوتا ہے، اسی طرح پنیر کے انزائمز میں بھی حرام یا غیر مذبوحہ جانوروں کی مصنوعات ہوسکتی ہیں، تو ان کھانے کی اشیاء میں حرام سے کیسے بچا جائے؟ مزید یہ بھی رہنمائی فرمائیں کہ عام طور پر چیز پیزا کو کھانا حلال سمجھا جاتا ہے، تو اگر چیز پیزا میں ظاہری طور پر گوشت نظر نہ آئے، تو کیا کوئی اسے کھا سکتا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ کسی بھی غذا میں حرام بطور جزء استعمال ہونے کے یقین یا شبہ ہونے کی صورت میں تین شرعی اصولوں کو مدنظر رکھنا ضروری ہے:
١) اگر یہ بات یقین سے ثابت ہو جائے کہ اس مصنوع (product) میں حرام جزء کا استعمال ہوا ہے تو اسکا کھانا جائز نہیں ہوگا، اس سے بچنا ضروری ہے.
٢) اگر کسی مصنوع میں گوشت کے علاوہ یعنی جن چیزوں میں اصل اباحت ہے، کسی حرام جزء کے استعمال کا شبہ ہو (محض وسوسہ نہ ہو ) تو ایسی صورت میں اس کو ترک کرنا ضروری نہیں ہے، البتہ تقوی کا تقاضا ہے کہ اس کو نہ کھایا جائے اور چھوڑ دیا جائے۔
٣) اگر کسی مصنوع میں گوشت کو بطور حرام جزء استعمال کرنے کا شبہ ہو( محض وسوسہ نہ ہو ) تو ایسی صورت میں اس مصنوع کو نہ کھایا جائے، یہاں تک کہ اس کا مکمل طور پر حلال ہونا ثابت ہوجائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

القرآن الکریم: (البقرۃ، الآیۃ: 173)
اِنَّمَا حَرَّمَ عَلَیۡکُمُ الۡمَیۡتَۃَ وَ الدَّمَ وَ لَحۡمَ الۡخِنۡزِیۡرِ وَ مَاۤ اُہِلَّ بِہٖ لِغَیۡرِ اللّٰہِ ۚ فَمَنِ اضۡطُرَّ غَیۡرَ بَاغٍ وَّ لَا عَادٍ فَلَاۤ اِثۡمَ عَلَیۡہِ ؕ اِنَّ اللّٰہَ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌo

صحیح البخاری: (کتاب البیوع، رقم الحدیث: 2051)
عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ : قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " الْحَلَالُ بَيِّنٌ، وَالْحَرَامُ بَيِّنٌ، وَبَيْنَهُمَا أُمُورٌ مُشْتَبِهَةٌ، فَمَنْ تَرَكَ مَا شُبِّهَ عَلَيْهِ مِنَ الْإِثْمِ كَانَ لِمَا اسْتَبَانَ أَتْرَكَ، وَمَنِ اجْتَرَأَ عَلَى مَا يَشُكُّ فِيهِ مِنَ الْإِثْمِ أَوْشَكَ أَنْ يُوَاقِعَ مَا اسْتَبَانَ، وَالْمَعَاصِي حِمَى اللَّهِ، مَنْ يَرْتَعْ حَوْلَ الْحِمَى يُوشِكْ أَنْ يُوَاقِعَهُ "

انعام الباری: (83/6)
جہاں شبہات ناشی عن دلیل ہوں،وہاں شبہات سے بچنا مستحب ہے یا واجب؟ اس کا اصول یہ ہے کہ اگر اشیاء میں اصل اباحت ہو اور حرمت کا شبہ پیدا ہوجائے اور وہ شبہ ناشی عن دلیل ہو تو اس شبہ کے نتیجے میں اس مباح چیز کا ترک کرنا واجب نہیں ہوتا بلکہ مستحب ہوتا ہے اور تقوی کا تقاضا ہوتا ہے۔ اور اگر اصل اشیاء میں حرمت ہو اور پھر شبہ پیدا ہوجائے اور شبہ ناشی عن دلیل ہو تو اس صورت میں اس شبہ سے بچنا واجب ہے، محض مستحب نہیں۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Kaunsi cheezain khana halal hain, Konsi, chezain, chezein, hein, Halal khanay, Halal o Haram, Khanay peenay kay ahkam, , Which foods are halal to eat?, Halal foods, Haram foods, Halal edibles, What all is halal to eat, How do i know what is halal or haram to eat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Halaal & Haram In Eatables