resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: مغرب کی نماز آخری وقت میں پڑھنا (32285-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! مجھے مغرب کی نماز پڑھنا تھی لیکن کسی وجہ سے نماز کے لیے دیر ہو گٸی، عشاء کا وقت شروع ہونے میں گیارہ منٹ رہتے تھے تو مغرب کی نماز پڑھی، اس نماز کا کیا حکم ہے؟ کیا دوبارہ ادا کرنا ہوگی یا میری نماز ہوگٸ؟

جواب: واضح رہے کہ مغرب کی نماز سورج غروب ہوتے ہی فوراً پڑھنا افضل ہے، اور بلا عذر تاخیر کرنا مکروہ ہے، البتہ مغرب کا وقت ختم ہونے سے پہلے پڑھنے سے نماز ادا شمار ہوگی۔
پوچھی گئی صورت میں چونکہ آپ نے عشاء کا وقت داخل ہونے سے پہلے مغرب کی نماز پڑھ لی ہے، لہذا آپ کی نماز ہوگئی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الفتاوى الهندية: (1/ 51)
و وقت المغرب منه إلى غيبوبة الشفق و هو الحمرة عندهما و به يفتى . هكذا في شرح الوقاية و عند أبي حنيفة الشفق هو البياض الذي يلي الحمرة . هكذا في القدوري و قولهما أوسع للناس و قول أبي حنيفة - رحمه الله - أحوط ؛ لأن الأصل في باب الصلاة (إلی قوله) و يستحب تعجيل المغرب في كل زمان . كذا في الكافي اھ

البحر الرائق: (261/1)
قوله ( والمغرب ) أي وندب تعجيلها لحديث الصحيحين كان يصلي المغرب إذا غربت الشمس وتوارت بالحجاب
ويكره تأخيرها إلى اشتباك النجوم لرواية أحمد لا تزال أمتي بخير ما لم يؤخروا المغرب حتى تشتبك النجوم الخ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)