resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: فرض کی تیسری اور چوتھی رکعت میں غلطی سے سورہ فاتحہ کے بعد کوئی سورت پڑھنے کا حکم (32403-No)

سوال: فرض نماز میں اگر غلطی سے تیسری یا چوتھی رکعت میں فاتحہ کے بعد دوسری سورت پڑھنا شروع کروں تو اس وقت مجھے کیا کرنا چاہیے؟
کبھی غلطی سے دوسری سورت شروع کر لیتا ہوں اور آیت کے درمیان یاد آجاتا ہے کہ مجھے تو صرف فاتحہ پڑھنا چاہیے تھا۔ اس صورت میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ آیات کے درمیان ہی رکوع میں جانا چاہیے یا یہ بے ادبی ہوگی؟ کیا مجھے اس آیات کو پوری کر کے رکوع میں جانا چاہیے یا اس پوری سورت کو ختم کر کے رکوع میں جانا چاہیے؟ اگر انفرادی نماز اور امامت کرتے وقت حکم میں فرق ہو تو اسے بھی برائے کرم بیان فرمادیں۔
جزاکم اللہ

جواب: واضح رہے کہ فرض نماز کی تیسری اور چوتھی رکعت میں صرف سورہ فاتحہ پڑھنا مسنون ہے، سورہ فاتحہ کے ساتھ کوئی دوسری سورت ملانا مسنون نہیں ہے، تاہم اگر کسی امام یا منفرد نے تیسری یا چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد کوئی دوسری سورت بھی ساتھ ملا دی تو اس سے سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا۔
لہذا سوال میں ذکر کردہ صورت میں بھولے سے فرض کی تیسری یا چوتھی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد کوئی دوسری سورت ساتھ ملانے سے آپ پر سجدہ سہو لازم نہیں ہوا ہے، البتہ ایسی صورت میں بہتر یہ ہے کہ آپ آیت مبارکہ مکمل کر کے رکوع میں جائیں تاکہ آیت کا معنی و مفہوم ناقص نہ رہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (369/6، ط: دار الفکر)
(واكتفى) المفترض (فيما بعد الأوليين بالفاتحة) فإنها سنة على الظاهر، ولو زاد لا بأس به
(قوله ولو زاد لا بأس) أي لو ضم إليها سورة لا بأس به لأن القراءة في الأخريين مشروعة من غير تقدير والاقتصار على الفاتحة مسنون لا واجب فكان الضم خلاف الأولى وذلك لا ينافي المشروعية

الھندية: (126/1، ط: دار الفکر)
ولو قرأ في الأخريين الفاتحة والسورة لا يلزمه السهو وهو الأصح.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)