عنوان: سجدہ تلاوت کی دو صورتوں کا حکم(327-No)

سوال: محترم مفتی صاحب ! ایک سوال پوچھنا ہے کہ میں فجر کی نماز پڑھنے جا رہا تھا، امام صاحب نماز میں تلاوت کررہے تھے، میں نے گلی میں آیت سجدہ سنی، کیا مجھ پر سجدہ واجب ہوگا ؟ اور اگر کوئی سنتیں پڑھتے ہوئے امام صاحب سے آیت سجدہ سن لے، تو کیا سجدہ کرنا ہوگا؟

جواب: (1) اگر آپ کو وہ رکعت مل گئی، تو سجدہٴ تلاوت بھی مل گیا، یعنی وہ بھی ادا ہوگیا، الگ سے سجدہٴ تلاوت کرنے کی ضرورت نہیں، اور اگر آپ نے نماز میں شامل ہونے سے پہلے آیت سجدہ سنی اور آیت سجدہ والی رکعت میں شامل نہ ہوئے، تو نماز سے فارغ ہوکر سجدہٴ تلاوت کرلیں۔
(2) نماز پڑھتے ہوئے کسی دوسرے سے سجدہ کی آیت سنے، تو نماز میں سجدہ نہ کرے، بلکہ نماز کے بعد کرے، اگر نماز ہی میں سجدہ کرلیا، تو سجدہ ادا نہ ہوگا، نماز کے بعد پھر کرنا پڑے گا، البتہ اگر سنتوں کے بعد اسی امام کے ساتھ اسی رکعت میں شریک ہوگیا، تو سجدہ تلاوت ادا ہوگیا، علیحدہ سے سجدہ تلاوت ادا کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الھندیۃ: (133/1، ط: دار الفکر)
سمع من إمام فدخل معه قبل أن يسجد سجد معه وإن دخل في صلاة الإمام بعدما سجدها الإمام لا يسجدها وهذا إذا أدركه في آخر تلك الركعة أما لو أدركه في الركعة الأخرى يسجدها بعد الفراغ، كذا في الكافي، وهكذا في النهاية۔۔۔۔ولو سمع المصلي من أجنبي يسجد بعد الفراغ ولو سجد في الصلاة لا يجزيه ولا تفسد صلاته، كذا في التهذيب هو الصحيح، كذا في الخلاصة.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 725 Dec 31, 2018
sejdah/sajdah e tilawat ki 2/do soorton ka hukm/hukum , the 2/two conditions for sejdah/sajdah e tilawat

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.