عنوان: کرائے کا مکان خالی کرنے کے عوض رقم وصول کرنا (3290-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کوئی شخص اپنا مکان کسی دوسرے شخص کو کرائے پر دے، اور کچھ عرصے کے بعد مالک مکان اپنی ضرورت اور حاجت کی پیش نظر کراۓدار سے مکان خالی کرنے کو کہے، اور کرایہ دار مکان خالی کرنے میں ٹال مٹول کرے، یا اس کے عوض پیسوں کا مطالبہ کرے، تو کیا شرعا اس طرح کرنا جائز ہے؟

جواب: واضح رہے کہ اگر مالک مکان کرایہ دار سے اپنا مکان خالی کرنے کا کہہ دے، تو کرائے دار کو مکان خالی کر دینا ضروری ہے، بلاوجہ ٹال مٹول سے کام لینا حرام ہے، اور بغیر مالک کی رضامندی کے اس مکان میں رہنا غصب شمار ہوگا۔
نیز مکان خالی کرنے کے بدلے رقم کا مطالبہ کرنا حرام ہے، اور حرام مال کھانے والوں کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ ان پر جنت حرام ہے، اور وہ دوزخ کے مستحق ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

مشکوٰۃ المصابیح: (باب الکسب و طلب الحلال، رقم الحدیث: 2772)
عن جابر قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ﷺ : ’’ لا یدخل الجنۃ لحم نبت من السحت وکل لحم نبت من السحت کانت النار أولی بہ ‘‘ ۔ رواہ أحمد والدارمي والبیہقي في شعب الإیمان ۔

رد المحتار: (61/4)
لا یجوز لاحد من المسلمین اخذ مال احد بغیر سبب شرعی۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1106 Jan 13, 2020
Kirae ka makan khali karnay kay iwaz raqam wusool karna, Kiraye, makaan, karne, ke, iwz, raqm, wasool, wusul, karne, Receiving money for vacating a rented house

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.