resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: جہاں کئی کئی ماہ تک سورج طلوع یا غروب نہیں ہوتا وہاں نمازوں کا حکم (33466-No)

سوال: مفتی صاحب! رہنمائی درکار ہے کہ جن علاقوں الاسکا (Alaska) وغیرہ میں سورج مہینوں طلوع نہیں ہوتا وہاں طویل المدتی رات طاری ہونے پر اشراق، زوال اور مغرب کی نماز کے وقت کا تعین کن بنیادوں پر کیا جاتا ہے؟ جزاک اللہ خیرا

جواب: واضح رہے کہ جن مقامات پر دن اور رات کا دورانیہ عام معمول سے زیادہ ہو، یعنی کئی کئی ماہ دن رہتا ہو اور پھر کئی ماہ تک رات رہتی ہو تو ایسے مقامات پر بھی ہر چوبیس گھنٹے کے دورانیہ میں پانچ نمازیں ادا کرنا فرض ہے، چوبیس گھنٹوں میں پانچ فرض نمازیں ادا کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس مقام کے قریب ترین ایسی معتدل جگہ (جہاں پانچ نمازوں کے اوقات پائے جاتے ہیں) کے مطابق وقت مقرر کرکے نمازیں ادا کی جائیں گی، اسی طرح نفل نمازوں مثلاً: چاشت، اشراق اور اوّابین وغیرہ کا وقت بھی اندازے سے مقرر کیا جائے گا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

جامع ترمذی: (رقم الحدیث:3956 ط: دار الغرب الاسلامی)
عَنْ النَّوَّاسِ بْنِ سَمْعَانَ الْكِلَابِيِّ، قَالَ: ذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الدَّجَّالَ ذَاتَ غَدَاةٍ فَخَفَّضَ فِيهِ وَرَفَّعَ حَتَّى ظَنَنَّاهُ فِي طَائِفَةِ النَّخْلِ، قَالَ: فَانْصَرَفْنَا مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ رَجَعْنَا إِلَيْهِ فَعَرَفَ ذَلِكَ فِينَا، فَقَالَ: " مَا شَأْنُكُمْ؟ " قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، ذَكَرْتَ الدَّجَّالَ الْغَدَاةَ فَخَفَّضْتَ فِيهِ وَرَفَّعْتَ حَتَّى ظَنَنَّاهُ فِي طَائِفَةِ النَّخْلِ، قَالَ: " غَيْرُ الدَّجَّالِ أَخْوَفُ لِي عَلَيْكُمْ إِنْ يَخْرُجْ وَأَنَا فِيكُمْ فَأَنَا حَجِيجُهُ دُونَكُمْ، وَإِنْ يَخْرُجْ وَلَسْتُ فِيكُمْ فَامْرُؤٌ حَجِيجُ نَفْسِهِ وَاللَّهُ خَلِيفَتِي عَلَى كُلِّ مُسْلِمٍ، إِنَّهُ شَابٌّ قَطَطٌ عَيْنُهُ طَافِئَةٌ، شَبِيهٌ بِعَبْدِ الْعُزَّى بْنِ قَطَنٍ، فَمَنْ رَآهُ مِنْكُمْ فَلْيَقْرَأْ فَوَاتِحَ سُورَةِ أَصْحَابِ الْكَهْفِ، قَالَ: يَخْرُجُ مَا بَيْنَ الشَّامِ وَالْعِرَاقِ، فَعَاثَ يَمِينًا وَشِمَالًا، يَا عِبَادَ اللَّهِ، اثْبُتُوا "، قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا لَبْثُهُ فِي الْأَرْضِ؟ قَالَ: " أَرْبَعِينَ يَوْمًا، يَوْمٌ كَسَنَةٍ، وَيَوْمٌ كَشَهْرٍ، وَيَوْمٌ كَجُمُعَةٍ، وَسَائِرُ أَيَّامِهِ كَأَيَّامِكُمْ "، قَالَ: قُلْنَا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَرَأَيْتَ الْيَوْمَ الَّذِي كَالسَّنَةِ أَتَكْفِينَا فِيهِ صَلَاةُ يَوْمٍ؟ قَالَ: " لَا، وَلَكِنْ اقْدُرُوا لَهُ "۔۔۔۔(الی آخرہ)

الدر المختار:(361/1، ط: دارالفکر)
(وَفَاقِدُ وَقْتِهِمَا) كَبُلْغَارَ، فَإِنَّ فِيهَا يَطْلُعُ الْفَجْرُ قَبْلَ غُرُوبِ الشَّفَقِ فِي أَرْبَعِينِيَّةِ الشِّتَاءِ (مُكَلَّفٌ بِهِمَا فَيُقَدِّرُ لَهُمَا)۔

کذا فی احسن الفتاوی: (113/2، ط: ایچ ایم سعید)

واللّٰه تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص، کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)