resize-left-dar mid-dar right-dar

عنوان: سفر میں امام کے مقیم یا مسافر ہونے کا علم نہ ہو تو مقتدی نماز کیسے پوری کرے؟

(33591-No)

سوال: ہم سفر کے دوران نماز ظہر کے وقت ایک مقام مصلّے پر رکے، جہاں کچھ افراد باجماعت نماز ادا کر رہے تھے، ہم بھی جماعت میں آخری رکعت کے رکوع سے پہلے شامل ہو گئے، اس کے بعد امام نے تشہد پڑھا اور اور سلام پھیر لیا اور چلے گئے، ہمیں نہیں معلوم کہ امام بھی مسافر تھا یا مقامی، اب ہمیں چار رکعت نماز پوری کرنی ہو گی یا دو؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔ جزاک اللہ خیراً

جواب: مذکورہ صورت میں مقتدی کو اگر یہ معلوم نہ ہو کہ امام مقیم ہے یا مسافر تو ایسی صورت میں وہ مقام، حالات اور قرائن کی بناء پر امام کے متعلّق غالب گمان قائم کرتے ہوئے نماز مکمّل کرے (یعنی اگر ظنِ غالب یہ ہوکہ امام مقیم ہے تو چار رکعت پڑھے اور اگر ظنِ غالب یہ ہو کہ امام مسافر ہے تو دو رکعت قصر نماز پڑھے) اور نماز کے بعد امام کی حالت سے متعلّق تحقیق کرے، چنانچہ اگر تحقیق سے یہ معلوم ہو کہ امام کی حالت وہی تھی جو اس نے گمان کی تھی تو اس کی نماز درست ہوگئی، لیکن اگر تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ امام کی حالت اس کے ظنِ غالب کے خلاف تھی یا امام کے مسافر یا مقیم ہونے کا پتہ ہی نہ چل سکا تو ایسی صورت میں نماز کا اعادہ کر لے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار:(باب صلاة المسافر،129/2،ط: دار الفكر)
ﺃﻧﻪ ﺇﺫا ﺻﻠﻰ ﻓﻲ ﻣﺼﺮ ﺃﻭ ﻗﺮﻳﺔ ﺭﻛﻌﺘﻴﻦ، ﻭﻫﻢ ﻻ ﻳﺪﺭﻭﻥ فصلاتهم ﻓﺎﺳﺪﺓ ﻭﺇﻥ ﻛﺎﻧﻮا ﻣﺴﺎﻓﺮﻳﻦ ﻷﻥ اﻟﻈﺎﻫﺮ ﻣﻦ ﺣﺎﻝ ﻣﻦ ﻛﺎﻥ ﻓﻲ ﻣﻮﺿﻊ اﻹﻗﺎﻣﺔ ﺃﻧﻪ ﻣﻘﻴﻢ ﻭاﻟﺒﻨﺎء ﻋﻠﻰ اﻟﻈﺎﻫﺮ ﻭاﺟﺐ ﺣﺘﻰ ﻳﺘﺒﻴﻦ خلاﻓﻪ، ﺃﻣﺎ ﺇﺫا ﺻﻠﻰ ﺧﺎﺭﺝ اﻟﻤﺼﺮ ﻻ ﺗﻔﺴﺪ، ﻭﻳﺠﻮﺯ اﻷﺧﺬ ﺑﺎﻟﻈﺎﻫﺮ ﻭﻫﻮ اﻟﺴﻔﺮ ﻓﻲ ﻣﺜﻠﻪ. اﻩ.
ﻭاﻟﺤﺎﺻﻞ ﺃﻧﻪ ﻳﺸﺘﺮﻁ اﻟﻌﻠﻢ ﺑﺤﺎﻝ اﻹﻣﺎﻡ ﺇﺫا ﺻﻠﻰ ﺑﻬﻢ ﺭﻛﻌﺘﻴﻦ ﻓﻲ ﻣﻮﺿﻊ ﺇﻗﺎﻣﺔ ﻭﺇﻻ فلا.

غنية المستملي: (فصل في صلاة المسافر،426/2،ط:رشيدية)
رجل صلى بالقوم الظهر ركعتين في قرية وهم لا يدرون أمسافر هو أم مقيم فصلاتهم فاسدة سواء كانوا مقيمين أم مسافرين؛ لأن الظاهر من حال من في موضع الاقامة أنه مقيم والبناء على الظاهر واجب حتى يتبين خلافه، فإن سألوه فاخبرهم أنه مسافر جازت صلاتهم انتهى.

البحر الرائق: (اقتداء مسافر بقميم في الصلاة،146/2،ط: دار الكتاب الإسلامي)
ﺭﺟﻞ ﺻﻠﻰ اﻟﻈﻬﺮ ﺑﺎﻟﻘﻮﻡ ﺑﻘﺮﻳﺔ ﺃﻭ ﻣﺼﺮ ﺭﻛﻌﺘﻴﻦ ﻭﻫﻢ ﻻ ﻳﺪﺭﻭﻥ ﺃﻣﺴﺎﻓﺮ ﻫﻮ ﺃﻡ ﻣﻘﻴﻢ ﻓﺼﻼﺗﻬﻢ ﻓﺎﺳﺪﺓ ﺳﻮاء ﻛﺎﻧﻮا ﻣﻘﻴﻤﻴﻦ ﺃﻡ ﻣﺴﺎﻓﺮﻳﻦ؛ ﻷﻥ اﻟﻈﺎﻫﺮ ﻣﻦ ﺣﺎﻝ ﻣﻦ ﻓﻲ ﻣﻮﺿﻊ اﻹﻗﺎﻣﺔ ﺃﻧﻪ ﻣﻘﻴﻢ ﻭاﻟﺒﻨﺎء ﻋﻠﻰ اﻟﻈﺎﻫﺮ ﻭاﺟﺐ ﺣﺘﻰ ﻳﺘﺒﻴﻦ ﺧﻼﻓﻪ، ﻓﺈﻥ ﺳﺄﻟﻮﻩ ﻓﺄﺧﺒﺮﻫﻢ ﺃﻧﻪ ﻣﺴﺎﻓﺮ ﺟﺎﺯﺕ ﺻﻼﺗﻬﻢ.

ماخذه التبويب دار العلوم كراچی:(فتویٰ نمبر:6/1943)

فتاویٰ عثمانیہ: (صلاۃ المسافر،78/3،ط: العصر اکیڈمی)

واللّٰہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دار الافتاء الاخلاص کراچی

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)