عنوان: کیا گھوڑا اب بھی آلات جہاد میں سے شمار ہوتا ہے؟ اور گھوڑے کے گوشت کا حکم (3475-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! آج کل کے زمانے میں گھوڑا جہاد کے لیے استعمال نہیں ہوتا ہے، تو کیا اس کے باوجود گھوڑا کھانا مکروہ رہے گا؟

جواب: اگرچہ موجودہ زمانے میں گھوڑے کا استعمال بطور آلات جہاد کم ہوگیا ہے، لیکن بالکلیہ اس کا استعمال ختم نہیں ہوا، کیونکہ اب بھی ہر فوج کے اندر ایک شعبہ اور ریجمنٹ (Animal Transport Regiment)
کے نام سے موجود ہوتی ہے، جو گھوڑوں کے لیے ہی مخصوص ہوتی ہے، لہذا گھوڑے کا فی نفسہ استعمال فوجی نظام میں موجود ہے۔
اور نبی اکرم صلی اللّٰہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:
روى البخاري (2852) ، ومسلم (1873) عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الجَعْدِ رضي الله عنه ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "الخَيْلُ مَعْقُودٌ فِي نَوَاصِيهَا الخَيْرُ إِلَى يَوْمِ القِيَامَةِ : الأَجْرُ وَالمَغْنَمُ".
ترجمہ:
گھوڑے کی پیشانی میں قیامت تک کے لیے خیر و بھلائی رکھ دی گئی ہے۔
محدثین کے نزدیک اس سے مراد وہ گھوڑے ہیں جو جہاد فی سبیل اللہ کے لیے تیار کیے جاتے ہیں۔
اس لیے فقہاء حنفیہ میں سے امام ابوحنیفہ رحمہ اللّٰہ نے اس کے گوشت کو مکروہ تحریمی قرار دیا ہے، اور امام ابویوسف و امام محمد رحمہما اللہ کے نزدیک گھوڑے کا گوشت حلال ہے، لیکن مکروہ تنزیہی ہے، لہذا احتیاط کا تقاضہ یہ ہے کہ گھوڑے کا گوشت نہ کھایا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الذبائح)
"ویکرہ أکل لحم الفرس عند أبي حنیفۃؒ وعندہما والشافعي تحل، وقیل: إن أبا حنیفۃ رجع عن حرمتہ قبل موتہ بثلاثۃ أیام، وعلیہ الفتویٰ
"وہو مکروہ کراہۃ تنزیہ وہو ظاہر الروایۃ۔ کما في کفایۃ البیہقي وہو الصحیح علی ما ذکرہ فخر الإسلام وغیرہ … والخلاف في خیل البرّ، أما خیل البحر فلا تؤکل اتفاقًا".

الموسوعۃ الفقہیۃ الکویتیة: (مادۃ: أطعمۃ، 138/5، ط: کویت)
"وذہب الحنفیۃ في الراجح عندہم وہو قول ثانٍ للمالکیۃ إلیٰ حل أکلہا مع الکراہۃ التنزیہیۃ۔ وحجتہم ہي اختلاف الأحادیث المرویۃ في الباب، واختلاف السلف، فذہبوا إلی کراہۃ الخیل احتیاطًا؛ ولأن في أکلہا تقلیل آلۃ الجہاد".

المبسوط: (12/9، ط: بیروت)
"ثم یختص جواز الأضحیۃ بالإبل والبقر والغنم".

الفتاوی الولوالجیۃ: (کتاب الصید و الذبائح و الأضحیۃ، 76/3، ط: بیروت)
"لما روی عن الصحابۃ أنہم قالوا: ’’الہدایا من ثلاثۃ من الابل والبقر والغنم‘‘ وما لایجوز في الہدایا لا یجوز في الضحایا؛ لأنہما نظیران".

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 552 Jan 30, 2020
Ghaura, Ghora, Asp, Fars, Kia ghora ab bhee aalaat e Jihad mein shumaar hota hay, Ghoray kay goosht ka hukm, Is horse still one of the tools of Jihad? Ruling on meat of horse, Horse meat, Is horse, Seeds of Jihad, Horse and Jihad, Element of Jihad

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Halaal & Haram In Eatables

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.