عنوان: نماز کے دوران وقت نکل جائے تو نماز کا حکم (3563-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب! فجر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج نکل جائے تو نماز قضا ہو جاتی ہے، اور عصر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج نکل جائے تو نماز ادا ہو جاتی ہے، پوچھنا یہ تھا کہ بقیہ نمازوں کا حکم فجر والا ہے یا عصر والا ہے؟

جواب: واضح رہے کہ مندرجہ ذیل نمازوں کے دوران اگر نماز کا وقت نکل جائےتو وہ نماز ادا نہیں ہوتی، بلکہ اس کی قضا کرنا لازم ہوتا ہے: ( ١) فجر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج طلوع ہو جائے(٢) عید کی نماز پڑھتے ہوئے زوالِ شمس ہو جائے(٣) جمعہ کی نماز پڑھنے کے دوران عصر کا وقت داخل ہو جائے، البتہ اگر عصر کی نماز پڑھتے ہوئے سورج غروب ہوگیا تو نماز مکروہ ادا ہوگی، لیکن عصر کی نماز ادا سمجھی جائے گی۔بقیہ نمازوں (ظہر، مغرب اور عشاء) ان کے پڑھنے کے دوران اگر وقت نکل جائے تو وہ نماز ادا سمجھی جائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (باب الأوقات التي نہی عن الصلاۃ فیہا، رقم الحدیث: 831)
عن عقبۃ بن عامر الجہني رضي اللّٰہ عنہ یقول: ثلاث ساعات کان رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نہانا أن نصلي فیہن حین تطلع الشمس بازغۃ حتی ترتفع وحین یقوم قائم الظہیرۃ حتی تمیل الشمس، وحین تضیف الشمس للغروب حتی تغرب".

مراقی الفلاح: (ص: 180، ط: کوئتہ)
"وطلوع الشمس في الفجر لطرؤ الناقص علی الکامل وزوالہا أي الشمس في صلاۃ العیدین ودخول وقت العصر في الجمعۃ".

الدر المختار: (32/2)
"وغروب إلا عصر یومہ فلا یکرہ فعلہ لأدائہ کما وجب بخلاف الفجر".

مجمع الأنھر: (باب قضاء الفوائت، 146/1، ط: دار احیاء التراث العربی)
لو شرع في الوقتية عند الضيق ثم خرج الوقت في خلالها لم تفسد وهو الأصح وإلى أن العبرة لأصل الوقت وقيل للوقت المستحب الذي لا كراهية فيه.

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 4288 Feb 20, 2020
Namaz, Dauran, Waqt, Nikal, Niqal, Jae, to, Namaz, ka , hukm, Dauran e Namaz, Namaz ka waqt khatam ho jae, Ruling on prayers if time runs out during prayers, What if prayer time ends during prayers

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.