عنوان:
مقدس اوراق کو کچرے میں ڈالنا(363-No)
سوال:
مفتی صاحب ! اگر مقدّس اوراق کو درمیان سے اس طرح پھاڑا جائے، جس سے اس کے مطلب میں فرق آجائے اور وہ لفظ پھٹنے کے بعد جو بنے وہ مقدّس نہ ہو اور پھر اسے کچرے وغیرہ میں پھینک دیا جائےتو کیا صحیح ہے؟ یا پھر مقدّس لفظ پر whito وغیرہ کر دیا جائے، کیا یہ کرنا صحیح ہے ؟
جواب: مقدس اوراق میں لکھے گئے حروف کو اگر اس طرح کاٹ دیا جائے کہ ان کے معنی میں تبدیلی آجائے تو ان کو بھی پاؤں میں یا کچرے میں ڈالنا بے ادبی ہے، کیونکہ خالی کاغذ جس کو لکھنے کے لیے بنایا گیا ہو، اس کی بے ادبی بھی مناسب نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیۃ: (316/5، ط: دار الفکر)
أن تعظيم القرآن والفقه واجب، كذا في فتاوى قاضي خان.
و فیھا ایضاً: (323/5، ط: دار الفکر)
المصحف إذا صار خلقا لا يقرأ منه ويخاف أن يضيع يجعل في خرقة طاهرة ويدفن، ودفنه أولى من وضعه موضعا يخاف أن يقع عليه النجاسة أو نحو ذلك
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی
Muqaddas Auraq ko kachre mein dalna, kachray, main, daalna, Muqadas, Awraq, auraq e muqaddasa, safhat, safhay,
Putting holy pages in Garbage, dustbin, litter, trash, trashbin, waste, bin, wastebin, sacred pages, Disposal of holy pages, disposing