عنوان: کرونا وائرس یا وبا کے موقع پر اذان دینا (3877-No)

سوال: مفتی صاحب ! یہ جو کرونا وائرس سے حفاظت کیلئے اپنے گھروں پر اذان دینے کا کہا جارہا ہے، کیا اس کی کوئی شرعی حیثیت ہے؟

جواب: وبا کے موقع پر اذان دینا سنت اور مستحب نہیں ہے، اور نہ ہی کوئی شرعی حکم ہے،اس لئے اسے سنت یا مستحب سمجھ کر کرنا درست نہیں ہے، البتہ اگر دفع مصیبت کے لئے بطورِ علاج مذکورہ موقع پر شرعی حدود کا خیال کرتے ہوئے اذان دی جائے، تو فی نفسہ اذان دینا مباح ہے، لیکن دیکھا گیا ہے کہ لوگوں کی طرف سے اس موقع پر شرعی حدود کی رعایت نہیں کی جاتی، مثلاً: بہت سے لوگ اس موقع پر اذان دینے کو دین کا حصہ سمجھتے ہیں اور اس کے لئے خاص رات کا وقت مقرر کیا جاتا ہےاور اجتماعی طور پر بیک وقت اذان دینے کی ترغیب دی جا رہی ہے اور اس کا حد درجہ اہتمام ہونے لگا ہے کہ آگے چل کر اس کے مستقل بدعت بن جانے کا اندیشہ ہے، لہذا احتیاط اسی میں ہے کہ وبا کے اس خاص موقع پر اذان کا اہتمام کرنے سے اجتناب کیا جائے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (باب الاذان، مطلب فی المواضع التیج دب لھا الاذان)
وفی حاشیۃ البحر للخیرالرملی رایت فی کتب الشافعیۃ انہ قدیسن الاذان لغیرالصلوٰۃ کما فی اذان المولود والمھموم والمصروع والغضبان ومن ساء خلقہ من انسان اوبھیمۃ وعند مزدحم الجیش وعند الحریق وعند تغول الغیلان ای عنداتمردالجن لخبرصحیح فیہ اقول ولابعد فیہ عندنا اھ ای لان ماصح فیہ الخبربلامعارض فھو مذھب للمجتھدوان لم ینص علیہ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 359 Mar 24, 2020
Corona virus, ya, waba, kay, mauqay, mauqah, par, azan, azaan, daina, dena, Adhan on the occasion of coronavirus or epidemic, Azan, Holy Call, Call for Prayer

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.