عنوان: گھر میں باجماعت نماز میں اگر مرد امام ہو اور مقتدی صرف گھر کی خواتین ہوں، تو جماعت کا حکم(3914-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! ایک حضرت فرماتے ہیں کہ باجماعت نماز کے لیے امام کے علاوہ کم ازکم ایک مقتدی مرد یا لڑکا ہونا چاہیے، اگر صرف ایک مرد امام ہو اور اس کے پیچھے صرف خواتین ہوں، تو جماعت نہیں ہو سکتی۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں کہ کیا یہ بات درست ہے؟

جواب: اگر گھر میں محرم خواتین ہوں اور مرد امامت کرائے، اور کوئی مقتدی مرد حضرات میں سے نہ ہو، تو صرف خواتین بھی مرد امام کے پیچھے کھڑے ہو کر نماز ادا کر سکتی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

الدر المختار مع رد المحتار: (کتاب الصلاۃ، 566/1، ط: سعید)
"أما الواحدۃ فتتأخر"
"وتأخرالواحدۃ محلہ إذا اقتدت برجل لابامرأۃ مثلہا... الخ".

واللہ تعالٰی أعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 273 Mar 31, 2020
Ghar, mein, main, BaJumaat, Ba Jumaat, namaz, mein, main, Agar, Mard, Imam, ho, Aur, Muqtadi, Sirf, Ghar, Ki, Khawateen, Hoon, to, Jumaat, ka, Hukm, Hukum, In congregational prayers at home, if the man is the imam and the followers are only the women of the house, then the ruling of the congregation

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.