سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! جب ہم بازار سے گائے یا بکرے کا گوشت لینے جاتے ہیں تو ہمیں تو نہیں پتا ہوتا کہ قصائی مسلمان ہے یا عیسائی، اور بالفرض اگر مسلمان بھی ہے تو ذبح کے وقت اس نے اللہ اکبر پڑھا ہے یا نہیں، ایسی صورت میں بازار سے گوشت خرید کر کھانا ٹھیک ہے؟
جواب: مسلم ممالک میں وہاں کے بازار سے گوشت خرید کر کھانا جائز ہے۔
ہاں ! اگر یقین سے یہ بات معلوم ہوجائے کہ وہ گوشت مسلمان کا ذبیحہ نہیں ہے، یا مسلمان کا ذبیحہ تو ہے، لیکن اس نے ذبح کرتے وقت جان بوجھ کر تسمیہ نہیں پڑھا، تو ایسے گوشت کو کھانا جائز نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
ملتقی الأبحر: (کتاب الذبائح، 153/4- 154، ط: دار الکتب العلمیة)
"وتحل ذبیحۃ مسلم، وکتابي ذمي أو حربي، ولو امرأۃ أو صبیا أو مجنونا یعقلان حل الذبیحۃ بالتسمیۃ ویضبطان شرائط الذبح ویقدران علی الذبح".
تبیین الحقائق: (کتاب الذبائح، 287/5، ط: امدایة)
"وحل ذبیحۃ مسلم، وکتابي، وصبي، وامرأۃ، وأخرس، وأقلف، والمراد بالصبي ہو الذي یعقل التسمیۃ ویضبط".
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی