عنوان: بازار سے خریدے ہوئے گوشت کا حکم(4016-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! جب ہم بازار سے گائے یا بکرے کا گوشت لینے جاتے ہیں تو ہمیں تو نہیں پتا ہوتا کہ قصائی مسلمان ہے یا عیسائی، اور بالفرض اگر مسلمان بھی ہے تو ذبح کے وقت اس نے اللہ اکبر پڑھا ہے یا نہیں، ایسی صورت میں بازار سے گوشت خرید کر کھانا ٹھیک ہے؟

جواب: مسلم ممالک میں وہاں کے بازار سے گوشت خرید کر کھانا جائز ہے۔
ہاں ! اگر یقین سے یہ بات معلوم ہوجائے کہ وہ گوشت مسلمان کا ذبیحہ نہیں ہے، یا مسلمان کا ذبیحہ تو ہے، لیکن اس نے ذبح کرتے وقت جان بوجھ کر تسمیہ نہیں پڑھا، تو ایسے گوشت کو کھانا جائز نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

ملتقی الأبحر: (کتاب الذبائح، 153/4- 154، ط: دار الکتب العلمیة)
"وتحل ذبیحۃ مسلم، وکتابي ذمي أو حربي، ولو امرأۃ أو صبیا أو مجنونا یعقلان حل الذبیحۃ بالتسمیۃ ویضبطان شرائط الذبح ویقدران علی الذبح".

تبیین الحقائق: (کتاب الذبائح، 287/5، ط: امدایة)
"وحل ذبیحۃ مسلم، وکتابي، وصبي، وامرأۃ، وأخرس، وأقلف، والمراد بالصبي ہو الذي یعقل التسمیۃ ویضبط".

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 550 Apr 11, 2020
Bazar / Market se / say kahreeday gaye / gay ghost ka hukum, Ruling on / Order of meat bought from the market

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Halaal & Haram In Eatables

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.