عنوان: بدبو دار تیل لگا کر نماز پڑھنا(4069-No)

سوال: السلام علیکم، مفتی صاحب ! پیاز کو لال کر کے تیل میں ڈال کر بالوں میں لگانا ہے، اس کی مہک کی وجہ سے نماز مکروہ تو نہیں ہو گی؟

جواب: شریعتِ مطہرہ میں مسجد میں باجماعت نماز نہ پڑھنے کا ایک عذر یہ بھی ہے کہ آدمی ایسی حالت میں ہو، جس سے انسانوں کو یا فرشتوں کو اس سے اذیت ہو، اسی وجہ سے جس نے نماز سے پہلے بدبودار چیز کھالی ہو، تو اسے اس حالت میں مسجد نہیں جانا چاہیے، بلکہ منہ سے بدبو دور کرکے مسجد میں جانا چاہیے،اسی مسئلہ پر قیاس کرتے ہوئے، اگر کسی شخص نے بدبودار تیل لگایا ہوا ہو، تو جب تک بدبو زائل نہ ہوجائے، اسے مسجد نہیں جانا چاہیے، البتہ ایسی حالت میں نماز پڑھنے سے نماز ہوجائے گی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

عمدة القاري: (146/6)
"وكذلك ألحق بذلك بعضهم من بفيه بخر، أو به جرح له رائحة، وكذلك القصاب والسماك والمجذوم والأبرص أولى بالإلحاق، وصرح بالمجذوم ابن بطال، ونقل عن سحنون: لاأرى الجمعة عليه، واحتج بالحديث. وألحق بالحديث: كل من آذى الناس بلسانه في المسجد، وبه أفتى ابن عمر، رضي الله تعالى عنهما، وهو أصل في نفي كل ما يتأذى به".

الدر المختار مع رد المحتار: (661/1)
ویحرم فیہ السؤال.... وأکل نحو ثوم
قولہ : (وأکل نحو ثوم) أي کبصل ونحوہ مما لہ رائحۃ کریہۃ للحدیث الصحیح .... ولا یختص بمسجدہ علیہ الصلاۃ والسلام بل الکل سواء لروایۃ ’’ مساجدنا ‘‘ بالجمع ، خلافًا لمن شذّ ، ویلحق بما نص علیہ في الحدیث کل ما لہ رائحۃ کریہۃ ماکولا أو غیرہ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 802 Apr 20, 2020
badboodar / badbodaar tail / teil / oil laga kar namaz / namaaz parhna, Praying / performing prayer with smelly oil

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.