سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب ! بہت سی قضا نمازیں میرے ذمہ لازم ہیں، تو کیا ہر ادا نمازوں کی سنتوں کو چھوڑ کر ان کی جگہ فرض قضا نمازیں ادا کر سکتا ہوں؟
نیز یہ بھی ارشاد فرمائیں کہ قضا نمازوں کی ادائیگی کے دوران کن کن چیزوں کو چھوڑا جا سکتا ہے؟
اور اگر قضا نمازیں کم ہوں اور میں زیادہ ادا کر لوں، تو کیا مجھے زیادہ نمازیں ادا کرنے پر ان اضافی نمازوں کا ثواب ملے گا؟
جواب: آپ پر جتنی قضا نمازوں کی ادائیگی باقی ہے، اسے جلد از جلد قضا کرنے کی کوشش کریں، لیکن اس کی وجہ سے سنتِ مؤکدہ ترک کرنے کی اجازت نہیں ہے، البتہ اس وجہ سے سنتِ غیر مؤکدہ کو ترک کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
قضاء نماز کےادا کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ ہر نماز کے ساتھ ایک دو قضاء نمازوں کو بھی شامل کرلیں، اور قضاء کرتے وقت یہ نیت کریں کہ میری جتنی نمازیں قضاء ہوگئی ہیں، ان کو بالترتیب ادا کررہا ہوں۔
اصولاً تو قضا نمازوں کی ادائیگی کا مسنون طریقہ وہی ہے، جو وقت پر پڑھی جانے والی نمازوں کا ہے، لیکن اگر کوئی تسبیحات کم پڑھتا ہے یا مسنون قراءت سے کم پڑھتا ہے، تو نماز ہوجائے گی، لیکن اس کے ثواب میں کمی ہوگی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهندية: (الباب الحادی عشر فی قضاء الفوائت، 134/1، ط: دار الکتب العلمیة)
کل صلاۃ فائت عن الوقت بعد وجوبھا فیہ یلزم قضاءھا سواء ترک عمدا اوسھوا أوبسبب نوم وسواء کانت الفوائت کثیرۃ اوقلیلۃ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی