سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! روزے کی حالت میں گرمی دور کرنے کے لئے نہانا کیسا ہے؟ اور گلا خشک ہوجانے پر بار بار کلی کرنا جائز ہے یا نہیں؟
جواب: روزے میں گرمی کی وجہ سے نہانا یا پیاس بجھانے کے لئے کلی کرنا جائز ہے، البتہ اگر پانی حلق میں چلا گیا اور روزہ یاد تھا، تو روزہ فاسد ہوگیا، اور اس صورت میں قضا لازم ہے۔
کلی کرنے کے بعد منہ میں پانی کی جو تری باقی رہ جاتی ہے، اس کو نگل جانے سے روزہ فاسد نہیں ہوتا، مگر اس میں یہ شرط ہے کہ کلی کرنے کے بعد ایک دو مرتبہ تھوک منہ سے نکال دیا جائے، اس لیے کہ کلی کرنے کے بعد کچھ پانی باقی رہ جاتا ہے، لہذا ایک دو مرتبہ تھوک دینے کے بعد پانی باقی نہیں رہتا، بلکہ ہلکی سی تری رہ جاتی ہے، اس میں کوئی حرج نہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الھندیة: (کتاب الصوم، 199/1، ط: دار الفکر)
وعن أبي حنيفة - رحمه الله تعالى - أنه يكره للصائم المضمضة والاستنشاق بغير وضوء وكره الاغتسال وصب الماء على الرأس والاستنقاع في الماء والتلفف بالثوب المبلول وقال أبو يوسف: لا يكره، وهو الأظهر كذا في محيط السرخسي.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی