سوال:
مفتی صاحب ! مسلمان کسی ہندو کے ہاتھ سے بنا ہوا کھانا کھا سکتے ہیں؟
جواب: واضح رہے کہ محلہ داری اور پڑوس کے حقوق کی بنا پر غیر مسلموں اور باطل فرقوں کا کھانا کھانے کی گنجائش ہے، کیونکہ نبی اکرم صلی الله عليه وسلم نے یہودیوں کی دعوت بھی قبول فرمائی ہے، البتہ اس بات کا اطمینان کر لیا جائے کہ وہ کھانا حلال اور پاک ہو، اور ان کے مذہبی تہوار کا نہ ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مسند احمد: (رقم الحدیث: 13896، 689/4، ط: عالم الکتب)
حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ حَدَّثَنَا أَبَانُ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ يَهُودِيًّا دَعَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى خُبْزِ شَعِيرٍ وَإِهَالَةٍ سَنِخَةٍ فَأَجَابَهُ.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی