عنوان: کیا والدین کے بلانے پر نماز توڑنا جائز ہے؟(4495-No)

سوال: مفتی صاحب! یہ تو مجھے معلوم ہے کہ والدین کا احترام ضروری ہے، لیکن میرے ایک دوست نے کہا کہ اگر کوئی شخص نماز پڑھ رہا ہو، اور والدین اس کو بلائیں، تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ نماز توڑ کر والدین کی بات کا جواب دے، کیا یہ بات درست ہے؟ کیا والدین کے بلانے پر نماز توڑی جا سکتی ہے؟

جواب: واضح رہے کہ اگر نمازی فرض نماز پڑھ رہا ہو، تو والدین کے بلانے پر وہ اپنی نماز نہیں توڑ سکتا، الا یہ کہ والدین کسی ناگہانی آفت میں مبتلا ہو کر اس کو پکاریں، (اس صورت میں والدین کی خصوصیت نہیں، بلکہ کسی کی بھی جان بچانے کے لیے نماز توڑنا ضروری ہے) اور اگر نفل نماز پڑھ رہا ہو، اور والدین کو اس کی نماز کا علم ہو، تو نماز نہیں توڑے گا، اور اگر ان کو علم نہ ہو، تو نماز توڑ کر ان کی بات کا جواب دینا چاہیے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (مطلب قطع الصلاۃ یکون حراما و مباحا و مستحبا و واجبا، 526/1)

ولو دعاہ احد ابویہ فی الفرض لا یجیبہ الا ان یستغیث بہ وفی النفل ان علم انہ فی الصلاۃ فدعاہ لا یجیبہ والا اجابہ، قال ابن عابدین رحمہ اللہ: (قولہ الا ان یستغیث بہ ) ای یطلب منہ الغوث والاعانۃ وظاہرہ ولو فی امر غیرہ مہلک واستغاثہ غیر الابوین کذلک والحاصل ان المصلی متی سمع احدا یستغیث وان لم بقصدہ بالنداء او کان اجنبیا وان لم ماحل بہ او علم وکان لہ قدرۃ علی اعانتہ وتخلیصہ وجب علیہ اعانتہ وقطع الصلاۃ فرضا کانت او غیرہ۔

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 910 Jun 11, 2020
kia waldain kay bulanay par namaz toorna jaiz hai?, Is it permissible to break the prayer when parents call?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.