سوال:
مفتی صاحب! میرا مسئلہ یہ ہے کہ میں جب بھی نماز پڑھنا شروع کرتا ہوں تو نماز کے دوران مجھے مختلف قسم کے خیالات آنا شروع ہو جاتے ہیں، جن کو میں مسلسل جھڑکتا بھی رہتا ہوں، کیا اس طرح نماز کے دوران خیالات آنے سے نماز ہو جاتی ہے یا نہیں؟
جواب: واضح رہے کہ نماز کے دوران غیر اختیاری طور پر جو خیالات آتے ہیں، ان کی وجہ سے نماز پر کوئی اثر نہیں پڑتا، نمازی کو چاہیے کہ وہ نماز کی طرف متوجہ رہے، اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ جو کچھ نماز میں پڑھا جاتا ہے اس کی طرف دھیان رکھے اور سمجھ کر پڑھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشکوٰۃ المصابیح: (باب الوسوسة، الفصل الثالث، 19/1)
عن القاسم بن محمد ان رجل سالہ فقال انی اہم فی صلوتی فیکثر ذلک علی فقال لہ امض فی صلوتک فانہ لن یذہب ذلک عنک حتی تنصرف وانت تقول مااتممت صلوتی رواہ مالک۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی