سوال:
میں نے ایک جگہ پڑھا تھا کہ مسجد میں بلاعذر نمازِ عیدین قائم کرنا مکروہ ہے، حالانکہ مساجد تو نمازوں کے لیے ہوتی ہیں، پھر کراہت کیوں ہے؟
جواب: مساجد پنج وقتہ نمازوں کے لیے بنائی جاتی ہیں، اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں بھی نمازِجنازہ اور نمازِ عیدین کے لئے علیحدہ جگہ ہوتی تھیں، اسی وجہ سے بلا عذر نمازِ عیدین مسجد میں ادا کرنا مکروہ ہے، تاہم اگر کوئی عذر درپیش ہو، مثلاً کوئی اور جگہ نہ ہو، جہاں عیدین ادا کی جاسکتی ہو، یا بارش ہورہی ہو، تو ان اعذار کی بنا پر عیدین کی نماز مسجد میں ادا کرنا صحیح ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
فتح الباری: (450/2، ط: دار المعرفة)
وفيه الخروج إلى المصلى في العيد وأن صلاتها في المسجد لا تكون إلا عن ضرورة۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی