سوال:
مفتی صاحب ! کیا عید کےدن اشراق اور چاشت کی نماز ادا کی جاسکتی ہے؟
جواب: واضح رہے کہ عید کے دن فجر کی نماز کا وقت داخل ہونے کے بعد سے عید کی نماز ادا کرنے تک نفل نماز پڑھنا(خواہ عیدگاہ میں ہو یا گھر یا مسجد میں) مکروہ ہے، نیز عید کی نماز کے بعد عیدگاہ اور مسجد میں نفل نماز ادا کرنا مکروہ ہے، جب کہ گھر میں نفل نماز ادا کرنا جائز ہے، لہذا عید کی نماز سے پہلے کسی بھی جگہ اشراق اور چاشت کے نوافل نہیں پڑھنے چاہئیں، البتہ عید کی نماز کے بعد گھر آکر اشراق اور چاشت کے نوافل پڑھ سکتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الهداية: (85/1، ط: دار احیاء التراث العربی)
" ولا يتنفل في المصلى قبل صلاة العيد٬ لأن النبي صلى الله عليه وسلم لم يفعل ذلك مع حرصه على الصلاة ثم قيل الكراهة في المصلى خاصة وقيل فيه وفي غيره عامة لأنه صلى الله عليه وسلم لم يفعله "
الدر المختار: (باب العیدین، 169/2- 170، ط: سعید)
ولا یتنفل قبلھا مطلقا وکذا لا یتنفل بعدھا فی مصلھا فانہ مکروہ عند العامۃ وان تنفل بعدہا فی البیت جاز الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی