عنوان: کارٹون کا اسکیچ ( خاکہ) بنانے کا حکم(5100-No)

سوال: مفتی صاحب ! کیا ایک مسلمان کی حیثیت سے ہمیں کارٹون بنانے کی اجازت ہے؟

جواب: جاندار کے کارٹون کا اسکیچ یا خاکہ بنانا ناجائز وحرام ہے، اور اس کے متعلق احادیث میں سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ قیامت کے دن سب سے سخت عذاب جاندار کی تصویر بنانے والے کو ہوگا۔
(بخاری، حدیث نمبر:5950)
دوسری روایت میں ہے کہ جو لوگ جاندار کی تصویریں بناتے ہیں انہیں قیامت کے دن عذاب میں مبتلا کیا جائے گا، اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے بنایا ہے، اسے زندہ کرو۔
(بخاری، حدیث نمبر:7557)

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 5950)
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، قَالَ : كُنَّا مَعَ مَسْرُوقٍ فِي دَارِ يَسَارِ بْنِ نُمَيْرٍ ، فَرَأَى فِي صُفَّتِهِ تَمَاثِيلَ ، فَقَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ ، قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمُصَوِّرُونَ .

و فیه ایضاً: (رقم الحدیث: 7557)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 1306 Sep 01, 2020
cartoon ka iskeej / eskeaj / khaka banane / bananey ka hokom / hokum, Ruling / Order to make cartoon sketch

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.