سوال:
مفتی صاحب ! کیا ایک مسلمان کی حیثیت سے ہمیں کارٹون بنانے کی اجازت ہے؟
جواب: جاندار کے کارٹون کا اسکیچ یا خاکہ بنانا ناجائز وحرام ہے، اور اس کے متعلق احادیث میں سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم کا ارشاد ہے کہ قیامت کے دن سب سے سخت عذاب جاندار کی تصویر بنانے والے کو ہوگا۔
(بخاری، حدیث نمبر:5950)
دوسری روایت میں ہے کہ جو لوگ جاندار کی تصویریں بناتے ہیں انہیں قیامت کے دن عذاب میں مبتلا کیا جائے گا، اور ان سے کہا جائے گا کہ جو تم نے بنایا ہے، اسے زندہ کرو۔
(بخاری، حدیث نمبر:7557)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
صحیح البخاری: (رقم الحدیث: 5950)
حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ مُسْلِمٍ ، قَالَ : كُنَّا مَعَ مَسْرُوقٍ فِي دَارِ يَسَارِ بْنِ نُمَيْرٍ ، فَرَأَى فِي صُفَّتِهِ تَمَاثِيلَ ، فَقَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ ، قَالَ : سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : إِنَّ أَشَدَّ النَّاسِ عَذَابًا عِنْدَ اللَّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ الْمُصَوِّرُونَ .
و فیه ایضاً: (رقم الحدیث: 7557)
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، قَالَ : إِنَّ أَصْحَابَ هَذِهِ الصُّوَرِ يُعَذَّبُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَيُقَالُ لَهُمْ أَحْيُوا مَا خَلَقْتُمْ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی