سوال:
السلام علیکم، مفتی صاحب! اگر کسی شخص کے پاس سود کے پیسے ہوں، اور وہ ان کو صدقہ کرنے کے بجائے کسی کو بطور رشوت دے دے، تو کیا اس طرح کرنے سے وہ گناہ گار ہوگا؟
جواب: واضح رہے کہ سود لینا اور رشوت دینا دونوں حرام ہیں، لہذا صورت مسئولہ میں اس کو دگنا گناہ ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
سنن أبی داؤد: (باب فی کراھیة الرشوۃ، 148/2)
لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم الراشی والمرتشی۔
سنن الترمذی: (رقم الحدیث: 1206، 503/2، ط: دار الغرب الإسلامي)
لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکل الربا وموکلہ وشاھدیہ وکاتبہ۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی