سوال:
مفتی صاحب ! عشاء کے فرض اور سنت کے بعد، وتر سے پہلے تہجد کے نفل پڑھنا درست ہے؟ اور وتر کو روزانہ اسی وقت پڑھنے کی عادت بنا لینا کیسا ہے؟
جواب: تہجد کی نماز کا وقت عشاء سے لیکر صبح صادق تک ہے، اور افضل وقت رات کا آخری پہر ہے، کیونکہ جس قدر رات گزرتی جاتی ہے، برکات اور رحمتیں زیادہ ہوتی چلی جاتی ہیں، اور رات کے آخری پہر میں سب حصوں سے زیادہ برکات پائی جاتی ہیں، اس لیے کوشش یہ ہونی چاہیے کہ رات کے آخری پہر میں اٹھ کر تہجد کی نماز ادا کی جائے، لیکن اگر اس وقت بیدار ہونے کا یقین نہ ہو، یا تجربہ ہو کہ اس وقت آنکھ نہیں کھلے گی، تو عشاء کے ساتھ ہی کچھ نوافل تہجد کی نیت سے ادا کرنے سے تہجد کا ثواب مل جائیگا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
مشکوٰۃ المصابیح: (ص: 113)
عن ثوبان عن النبی ﷺ قال: ان ھذا السھر جھد وثقل فاذا اوتر احدکم فلیرکع رکعتین فان قام من اللیل والا کانتا لہ۔
رد المحتار: (24/2)
قال فی البحر، فمنھا مافی صحیح مسلم مرفوعاً افضل الصلاۃ بعد الفریضۃ صلاۃ اللیل، وروی الطبرانی مرفوعاً (لابد من صلاۃ بلیل ولو حلب شاۃ وما کان بعد صلاۃ العشاء فھو من اللیل) وھذا یفید ان ھذہ السنۃ تحصل بالتنفل بعد صلاۃ العشاء قبل النوم۔
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی