عنوان: کیا اس طرح ناخن کاٹنا سنت ہے؟(5380-No)

سوال: کیا سیدھی انگلی سے ناخن کاٹنا سنت ہے؟

جواب: واضح رہے کہ ناخن کاٹنے کی ترتیب کا کوئی طریقہ سنت یا صحیح احادیث سے ثابت نہیں ہے، البتہ بعض علماء نے لکھا ہے کہ بہتر یہ ہے کہ دائیں ہاتھ کی شہادت والی انگلی سے کاٹنے کی ابتداء کریں اور چھوٹی انگلی پر ختم کریں، پھر بائیں ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے کاٹتے ہوئے، دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر ختم کریں، اور پیر کے ناخن میں دائیں پیر کی چھوٹی انگلی سے ابتداء کریں اور بائیں پیر کی چھوٹی انگلی پر ختم کریں، واضح رہے کہ یہ طریقہ سنت نہیں ہے، علماء نے جو اس طریقہ کو اختیار کرنے کا کہا ہے، ہو سکتا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہو کہ حدیث میں آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہر چیز میں دائیں طرف سے شروع کرنے کو پسند کرتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

رد المحتار: (کتاب الحظر و الاباحة، باب الاستبراء، 582/9، ط: دار عالم الکتب)

وفي شرح الغزاویة: روي أنه صلی اللّٰة علیه وسلم بدأ بمسبحته الیمنی إلی الخنصر، ثم بخنصر الیسری إلی الإبهام، وختم بإبهام الیمنی. و ذکر له الغزالي في الإحیاء وجهاً وجیهاً ... قلتُ: وفي المواهب اللدنیة: قال الحافظ ابن حجر: إنه یستحب کیفما احتاج إلیه، ولم یثبت في کیفیته شيء، ولا في تعیین یوم له عن النبي صلی اللّٰه علیه وسلم"
قال فی الہدایة عن الغرائب: وینبغی الابتداء بالید الیمنی والانتہاء بہا فیبدأ بسبابتہا ویختم بإبہامہا، وفی الرجل بخنصر الیمنی ویختم بخنصر الیسری اہ ونقلہ القہستانی عن المسعودیة، قولہ: ”قلت إلخ“ وکذا قال السیوطی: قد أنکر الإمام ابن دقیق العید جمیع ہذہ الأبیات وقال لا تعتبر ہیئة مخصوصة، وہذا لا أصل لہ فی الشریعة، ولا یجوز اعتقاد استحبابہ لأن الاستحباب حکم شرعی لا بد لہ من دلیل ولیس استسہال ذلک بصواب اہ
قلت: وفی المواہب اللدنیة قال الحافظ ابن حجر: إنہ یستحب کیفما احتاج إلیہ ولم یثبت فی کیفیتہ شیء ولا فی تعیین یوم لہ عن النبی - صلی اللہ علیہ وسلم

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 590 Oct 09, 2020
kia istarah nakhun kaatna sunnat hai?, Is it Sunnah to cut nails like this way?

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.