سوال:
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ،
مفتی صاحب ! مجھے جمعہ کے متعلق پوچھنا تھا کہ کیا جمعہ کی پہلی اذان کے بعد خرید وفروخت منع ہے؟ اور اسی طرح جو اکثر سننے میں آتا ہے کہ جب امام بیان شروع کردے تو اس کے بعد کوئی نماز نہیں پڑھنی چاہئے کیا یہ بات صحیح ہے؟
جواب: (1) جی ہاں! جمعہ کے دن پہلی اذان ہوتے ہی خرید وفروخت منع ہے۔
(2) واضح رہے کہ جب امام خطبہ شروع کر دے، اس وقت نماز پڑھنا منع ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الفقه الاسلامی و ادلته: (262/2)
و یبدأ وجوب السعی الیھا .... و عند الحنفیُۃ بالاذان الاول عند الزوال۔
رد المحتار: (161/2)
و وجب سعی الیھا و ترک البیع بالاذان الاول،
(قولہ و ترک البیع) اراد بہ کل عمل ینافی السعی و خصہ اتباعا للآیۃ نھر۔
و فیه ایضا: (158/2)
اذا خرج الامام فلا صلٰوة ولا کلام الٰی تمامھا، ولو خرج وھو فی السنة او بعد قیامہ لثالثة النفل یتم فی الاصح ویخفف القرائة۔“
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی