عنوان: چار رکعات والی سنتوں کو دو دو رکعات کر کے پڑھنے کا حکم(5543-No)

سوال: السلام علیکم،
ظہر یا کسی بھی نماز کی فرض سے پہلے والی سنتوں کو دو دو کر کے پڑھ سکتے ہیں؟

جواب: ظہر سے پہلے چار رکعات سنت موکدہ ہے، ان چار رکعتوں کو ایک سلام کے ساتھ پڑھنا مسنون ہے، اگر کوئی شخص ان کو دو دو رکعت کرکے پڑھے گا تو سنت ادا نہیں ہوگی، بلکہ یہ تمام رکعتیں نفل بن جائیں گی۔
عصر اور عشاء سے پہلے چار رکعات سنت غیر مؤکدہ ہے، یہ بھی چاروں رکعتیں ایک سلام کے ساتھ پڑھنا مسنون ہے، البتہ اگر کسی نے یہ سنتیں دو دو رکعت کر کے پڑھیں تو سنتیں ادا ہوجائیں گی، لیکن بلا عذر ایسا کرنا خلاف اولی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح البخاری: (باب الرکعتین قبل الظھر، رقم الحدیث: 1182)
"عن عائشة رضی اللہ عنہا: أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم کان لا یدع أربعا قبل الظہر، ورکعتین قبل الغداة"

سنن ابن ماجة: (باب ما جاء فی الأربع الرکعات قبل الظھر، رقم الحدیث: 1157)
"عن أبی أیوب، أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم کان یصلی قبل الظہر أربعا إذا زالت الشمس، لا یفصل بینہن بتسلیم، وقال: إن أبواب السماء تفتح إذا زالت الشمس"

مشکوٰۃ المصابیح: (باب السنن و فضائلھا، رقم الحدیث: 1171)
"وعن علي رضي الله عنه قال : كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصلي قبل العصر أربع ركعات يفصل بينهن بالتسليم على الملائكة المقربين ومن تبعهم من المسلمين والمؤمنين " . رواه الترمذي

الدر المختار: (451/2، ط: زکریا)
"(وسن) مؤکدا (أربع قبل الظہر و) أربع قبل (الجمعة و) أربع (بعدہا بتسلیمة) فلو بتسلیمتین لم تنب عن السنة، ولذا لو نذرہا لا یخرج عنہ بتسلیمتین، وبعکسہ یخرج "

رد المحتار: (باب الوتر و النوافل، 13/2)
'' ويستحب أربع قبل العصر وقبل العشاء وبعدها بتسليمة ) وإن شاء ركعتين''

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 2214 Nov 03, 2020
chaar rakat waali sunnaton ko do do rakat kar k parhne ka hukum, Ruling / order to perform sunnah of four rakat by two two rakats

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Salath (Prayer)

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.