سوال:
بسا اوقات جمعہ یا عیدین کے خطبہ کے دوران بچے شور شرابا اور شرارت کر رہے ہوتے ہیں، اور اس سے خطبہ سننے میں خلل واقع ہوتا ہے، کیا خطبہ کے دوران بچوں کو ان باتوں سے روک سکتے ہیں؟
جواب: جمعہ یا عیدین کے خطبہ کے دوران جب بچے شور شرابا یا شرارت کر رہے ہوں، تو خطیب کو اجازت ہے کہ وہ زبان، سر یا ہاتھ کے اشارے سے بچوں کو شور شرابا اور شرارت کرنے سے منع کرے، خطیب کے علاوہ دیگر لوگوں کے لیے زبان سے بچوں کو مذکورہ باتوں سے روکنا منع ہے، جبکہ سر اور ہاتھ کے اشارہ سے روکنا منع نہیں ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار مع رد المحتار: (159/2، ط: سعید)
(وكل ما حرم في الصلاة حرم فيها) أي في الخطبة خلاصة وغيرها ، فيحرم أكل و شرب وكلام ولو تسبيحا أو رد سلام أو أمر بمعروف بل يجب عليه أن يستمع ویسکت....والأصح أنه لابأس بأن يشير برأسه أو يده عند رؤية منكر.
(قوله : أو أمر بمعروف) إلا إذا كان من الخطيب....( قوله : بل يجب عليه أن يستمع) ظاهره أنه يكره الاشتغال بما يفوت السماع وان لم يكن كلاما....الخ
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی