عنوان: داڑھی میں ڈیزائن بنانے کا حکم (5673-No)

سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ، اللہ پاک سے امید ہے کہ آپ سب خیریت سے ہوں گے، محترم مفتیان صاحبان سے ایک مسئلہ کے بارے میں معلوم کرنا تھا، مسئلہ یہ ہے کہ جو لوگ داڑھی میں ڈیزائن بناتے ہیں کیا وہ اس عمل سے دائرہ اسلام سے خارج ہوجاتے ہیں اور کیا اس عمل سے ان کا نکاح ٹوٹ جاتا ہے؟ جزاک اللہ

جواب: واضح رہے کہ داڑھی تمام انبیائے کرام علیھم السلام کی سنت، اور  مرد کی فطرت میں سے ہے، اسی لیے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی امت کو داڑھی رکھنے کی ہدایات دی ہیں، اسی وجہ سے جمہور علمائے امت کے نزدیک داڑھی رکھنا واجب اور اس کو کترواکر یا منڈوا کر ایک مشت سےکم کرنا ناجائز ہے اور گناہ کبیرہ ہے، اور اس کا مرتکب فاسق اور گناہ گار ہے۔
اسی طرح داڑھی میں ڈیزائن بنانا بھی ناجائز اور گناہ کبیرہ ہے، بلکہ اس کی قباحت اور زیادہ ہے، کیونکہ اس میں ایک طرح سے سنت کی حقارت بھی پائی جاتی ہے، لیکن داڑھی میں محض ڈیزائن بنانے سے کفر لازم نہیں آتا، البتہ اگر کوئی شخص سنت کو قبیح سمجھ کر اور سنت کے استخفاف (سنت کو حقیر سمجھنے) کی نیت سے داڑھی میں ڈیزائن بنائے تو ایسا کرنا کفر ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:

صحیح مسلم: (باب خصال الفطرة، رقم الحدیث: 260، 222/1، ط: دار إحیاء التراث العربی)
" عن أبي هریرة رضي اللّٰه عنه قال: قال رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم: جُزُّوا الشوارب، وأرخوا اللحی، خالِفوا المجوس".

مسند البزار: (90/13، ط: مکتبة العلوم و الحکم)
عن أنس أن النبي صلى الله عليه وسلم قال: خالفوا على المجوس جزوا الشوارب وأوفوا اللحى".

الدر المختار: (18/2، ط: دار الفکر)
وأما الأخذ منها وهي دون ذلك كما يفعله بعض المغاربة، ومخنثة الرجال فلم يبحه أحد، وأخذ كلها فعل يهود الهند ومجوس الأعاجم فتح.

البحر الرائق: (201/5، ط: دار الکتب العلمیة)
وفي المسايرة: ولاعتبار التعظيم المنافي للاستخفاف كفر الحنفية بألفاظ كثيرة وأفعال تصدر من المتهتكين لدلالتها على الاستخفاف بالدين كالصلاة بلا وضوء عمدا بل بالمواظبة على ترك سنة استخفافا بها بسبب أنه إنما فعلها النبي صلى الله عليه وسلم وزيادة أو استقباحها كمن استقبح من آخر جعل بعض العمامة تحت حلقه أو إحفاء شاربه اه‍.

واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی

Print Full Screen Views: 3568 Nov 13, 2020
daarhi me / mey design banane / bananey ka hokom / hokum, Ruling / order / command to make design in the beard

Find here answers of your daily concerns or questions about daily life according to Islam and Sharia. This category covers your asking about the category of Prohibited & Lawful Things

Managed by: Hamariweb.com / Islamuna.com

Copyright © Al-Ikhalsonline 2024.