سوال:
سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص وتر کی تیسری رکعت میں دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے، اور رکوع میں یاد آئے، تو اس صورت میں کیا حکم ہے، کیا رکوع میں پڑھ سکتا ہے یا رکوع سے کھڑے ہوکر پڑھ لے؟
جواب: اگر کوئی شخص قیام کی حالت میں وتر کی تیسری رکعت میں دعائے قنوت پڑھنا بھول جائے، اور رکوع میں جانے کے بعد یاد آئے تو اب رکوع میں دعائے قنوت نہ پڑھے، اور نہ ہی دعائے قنوت پڑھنے کے لئے دوبارہ قیام کی طرف لوٹے، بلکہ آخر میں سجدہ سہو کرلے، نماز ہوجائے گی، البتہ اگر دعائے قنوت پڑھنے کے لئے قیام کی طرف لوٹ گیا، اور دعائے قنوت پڑھ لی، اور اس کے بعد دوبارہ رکوع نہیں کیا، تب بھی آخر میں سجدہ سہو کرلے، نماز ہوجائے گی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
الدر المختار: (9/2، ط: سعید)
ولو نسیه ای القنوت ثم تذكره في الركوع لا يقنت فيه لفوات محله ولا يعود الى القيام في الاصح لان فيه رفض الفرض للواجب فإن عاد اليه وقنت ولم يعد الرکوع لم تفسد صلاته لكون ركوعه بعد قراءة تامة و سجد للسهو قنت او لا لزواله عن محله
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی