سوال:
اگر کوئی امام عید کی نماز پڑھادے، نماز ہوجانے کے بعد معلوم ہو کہ امام کا وضو نہیں تھا، تو اس صورت میں کیا عید کی نماز دوبارہ پڑھائی جائے گی؟
جواب: اگر کوئی امام عید کی نماز پڑھادے، اور نماز کے بعد معلوم ہو کہ امام کا وضو نہیں تھا، تو اگر فوری طور پر معلوم ہوا ہے، اور ابھی تک لوگ عید گاہ میں موجود ہیں، تو امام وضو کرکے دوبارہ نماز پڑھادے، اور اگر فوری طور پر معلوم نہ ہوا ہو، اور لوگ عید گاہ سے جاچکے ہوں، اور لوگوں کو جمع کرکے دوبارہ واپس لانا مشکل ہو، تو اس صورت میں کہا جائے گا کہ عید کی نماز ہوگئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
رد المحتار: (176/2، ط: سعید)
(قوله: بعذر كمطر)...امام صلى العيد على غير وضوء ، ثم علم بذلك قبل أن يتفرق الناس توضأ ويعيدون وإن تفرق الناس لم يعد بهم، وجازت صلاتهم صيانة للمسلمين وأعمالهم.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی