سوال:
مفتی صاحب ! فرض کی نماز میں یاد آیا کہ سنتوں میں سجدہ سہو کرنا بھول گئی، اب اس صورت میں کیا کرنا ہوگا؟ اور اگر فرض نماز میں ایسا یو، تو کیا حکم ہوگا؟ دونوں صورتوں سے آگاہ فرمادیں۔
جواب: واضح رہے کہ فرض یا سنت نماز میں سجدہ سہو واجب ہونے کے بعد بھولنے کی صورت میں نماز کا وقت کے اندر اعادہ کرنا واجب ہے، وقت گزرنے کے بعد سنت نماز کا اعادہ نہ کرے، البتہ فرض نماز کا اعادہ اگرچہ ضروری نہیں ہے، لیکن اعادہ کرلینا بہتر ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دلائل:
حاشیة الطحطاوی: (462/1، ط: دار الکتب العلمیة)
"وإن تكرر" بالإجماع كترك الفاتحة والاطمئنان في الركوع والسجود والجلوس الأول وتأخير القيام للثالثة بزيادة قدر أداء ركن ولو ساكنا "وإن كان تركه" الواجب "عمدا أثم ووجب" عليه "إعادة الصلاة"
قوله: "ووجب عليه إعادة الصلاة" فإن لم يعدها حتى خرج الوقت سقطت عنه مع كراهة التحريم هذا هو المعتمد.
واللہ تعالٰی اعلم بالصواب
دارالافتاء الاخلاص،کراچی